سچ خبریں: جہاد اسلامی تحریک کے سکریٹری جنرل نے حزب اللہ کے سینئر کمانڈر کی شہادت پر تعزیت اور تسلیت پیش کرتے ہوئے اس بات پر زور دیا کہ انہوں نے مزاحمتی محور کی سرگرمیوں کے عمل میں نمایاں کردار ادا کیا۔
المیادین چینل کی رپورٹ کے مطابق فلسطین کی جہاد اسلامی تحریک کے سکریٹری جنرل زیاد النخالہ نے کمانڈر جواد کے نام سے مشہور وسام حسن طویل کی شہادت پر لبنان کی اسلامی مزاحمتی تنظیم حزب اللہ کے سکریٹری جنرل کو تعزیت اور تسلیت پیش کی ہے۔
یہ بھی پڑھیں: صیہونی حزب اللہ سے بچنے کے لیے کیا کر رہے ہیں؟
انہوں نے اس بات پر زور دیا کہ کمانڈر جواد کا مزاحمتی سرگرمیوں کے عمل میں بڑا اور نمایاں کردار اور موجودگی ہے۔
المیادین نے اس شہید کمانڈر کے قتل کے طریقہ کار کی طرف بھی اشارہ کیا اور بتایا کہ ابھی تک اس قتل کا صحیح طریقہ معلوم نہیں ہوسکا ہے لیکن عبرانی میڈیا نے اس قتل کی انجام دہی میں دیسی ساختہ بم کی موجودگی کا مفروضہ پیش کیا ہے۔
المیادین نے لکھا ہے کہ کمانڈر جواد کئی سالوں سے صیہونی حکومت کی فہرست میں شامل تھے اور اس حکومت نے کئی بار انہیں قتل کرنے کی کوشش کی لیکن وہ ایسا کرنے میں ناکام رہی۔
اس نیوز سائٹ نے اعلان کیا کہ شہید وسام حسن طویل ایک فیلڈ مین کے طور پر جانے جاتے تھے اور فیلڈ سرگرمیوں کی تمام تفصیلات سے واقف تھے۔
مزید پڑھیں: صیہونی میڈیا حزب اللہ اور صیہونی فوج کے بارے میں کیا کہتا ہے؟
اسی دوران المیادین نے اس بات پر زور دیا کہ کمانڈر جواد حزب اللہ میں رضوان کی خصوصی افواج کے کمانڈر ہونے کا دعویٰ غلط ہے لیکن انہوں نے حزب اللہ کے تجربات کو فلسطینی مزاحمت تک منتقل کرنے میں اہم کردار ادا کیا اور 2006 کے بعد حزب اللہ کی سرگرمیوں اور کاروائیوں کو وسعت دینے میں ان کا اثر تھا۔
المیادین کی رپورٹ کے مطابق شہید وسام حسن طویل عراق کو داعش دہشت گرد گروہ کے قبضے سے آزاد کرانے میں بھی بااثر تھے۔