سچ خبریں: فلسطینی مزاحمتی فورسز صیہونی عناصر کے خلاف ڈٹی ہوئی ہیں اور غاصبوں کو نشانہ بنا کر انہیں غزہ کی پٹی کے مختلف محوروں میں پیش قدمی سے روکنے کی کوشش کر رہی ہیں۔
المیادین چینل نے اطلاع دی ہے کہ غزہ کی پٹی کے جنوب میں خانیونس کے شمال میں واقع القرارہ کے علاقے میں مزاحمتی فورسز اور جارحین کے درمیان شدید جھڑپیں جاری ہیں۔
یہ بھی پڑھیں: غزہ کی دلدل میں پھنسی صیہونی فوج
خبر رساں ذرائع ابلاغ نے بتایا کہ ان جھڑپوں میں زخمی ہونے والے کم از کم 24 صہیونی فوجیوں کو سوروکا اسپتال منتقل کیا گیا ہے۔
بئر السبع کے سوروکا اسپتال کے حکام نے اعلان کیا کہ صیہونی ہیلی کاپٹروں نے غزہ کی پٹی میں جھڑپوں میں زخمی ہونے والے 24 فوجیوں کو اس اسپتال منتقل کیا جن میں سے بعض کی حالت تشویشناک ہے۔
انہوں نے اس بات پر زور دیا کہ غزہ میں جنگ کے آغاز سے اب تک 1950 زخمی فوجیوں کو اس ہسپتال میں منتقل کیا جا چکا ہے۔
اس سلسلے میں صیہونی فوج نے اعلان کیا ہے کہ اس حکومت کی فوج کے سابق چیف آف جنرل اسٹاف اور جنگی کابینہ کے رکن گڈی آئزن کوٹ کا بیٹا غزہ کی پٹی پر حملے میں مارا گیا ہے۔
مزید پڑھیں: طوفان الاقصی نے صیہونی معیشت کے ساتھ کیا کیا؟
اسی دوران صیہونی چینل کان نے صیہونی حکومت کے سابق چیف آف جنرل اسٹاف کے بیٹے کی موت کے بارے میں مزید تفصیلات بیان کیں اور اطلاع دی کہ گڈی آئزن کوٹ کا بیٹا جبالیا کے شیخ زائد محلے میں بارودی سرنگ کے پھٹنے سے مارا گیا۔