سچ خبریں:روس کے صدر نے ایران کی سپاہ پاسداران انقلاب اسلامی کی قدس فورس کے سابق کمانڈر جنرل سلیمانی کے قتل پر مبنی امریکی اقدام کو تنقید کا نشانہ بنایا۔
روسی صدر ولادیمیر پیوٹن نے ویلادے سربراہی اجلاس میں اپنے خطاب کے دوران کہا کہ مغربی لبرل نظام دنیا میں بڑھتی ہوئی بدامنی کا سبب ہے، انہوں نے کہا کہ روس ایک ایسے ملک کی مثال ہے جہاں مختلف مذاہب اور ثقافتیں ایک ساتھ رہتی ہیں، مغربی نظام کو تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے اپنے بیان کے ایک حصے میں انہوں نے کہا کہ مغرب نے جنرل سلیمانی کو اس وقت قتل کیا جب وہ اپنے ملک کے عہدیدار تھے۔
پیوٹن نے کہا کہ مغرب نے نہ صرف اس کاروائی کا انکار نہیں کیا بلکہ انہیں اس پر فخر بھی ہے، آرمینیائی خبر رساں ایجنسی کے مطابق پیوٹن نے کہا کہ انہوں نے ایرانی جنرل سلیمانی کو قتل کیا، مغربی نظام میں آپ سلیمانی کے ساتھ جو چاہیں کر سکتے ہیں اگرچہ وہ کسی ملک کے اعلی عہدہ دار ہیں، انہوں نے مزید کہا کہ آپ نے ایرانی جنرل کو ایک تیسرے ملک میں مارا اور کہا کہ ہاں، ہم نے اسے مار ڈالا ہے، یہ سب کیا ہے؟ ہم کس دنیا میں رہتے ہیں؟
یاد رہے کہ ڈونلڈ ٹرمپ کی سربراہی میں امریکی حکومت نے 3 جنوری 2020 کو بغداد ایئرپورٹ کے قریب جنرل سلیمانی اور ان کے متعدد ساتھیوں کو شہید کر دیا،اس امریکی اقدام پر بین الاقوامی ردعمل اور مذمت سامنے آئی، اقوام متحدہ کے ہائی کمشنر برائے انسانی حقوق کے دفتر میں غیر قانونی اور من مانے قتل کے شعبے میں اس تنظیم کے خصوصی نمائندے ایگنیس کالمارڈ نے گزشتہ سال لیفٹیننٹ جنرل قاسم سلیمانی کی شہادت کو امریکہ کا جرم قرار دیا۔