سچ خبریں:سوشل میڈیا پر سرگرم سعودی کارکنوں نے لبنان میں سعودی عرب کی حکومت کے ایک سرکردہ مخالف مانع حمد مهذل الیامی کے قتل کی خبر دی
الوطن ویب سائٹ کے مطابق لبنان میں مقیم سعودی حزب اختلاف کے رکن مانع حمد مهذل الیامی چاقو کے وار سے ہلاک ہو گئے جس کے بعد سعودی سوشل میڈیا کارکنوں نے ٹویٹر پر پیغامات شائع کرکے اس خبر کی تصدیق کی ہے تاہم سرکاری ذرائع نے اس معاملے پر کوئی مؤقف اختیار نہیں کیا، یہ اس حقیقت کے باوجود ہے کہ جن سعودی کارکنان نے یہ خبر شائع کی ہے وہ سب کے سب اہم باشعور لوگ ہیں، اس لیے حمد مهذل الیامی کے قتل کی خبر یقیناً درست ہے۔
یاد رہے کہ آل سعود کے ہاتھوں اس سعودی کارکن کے قتل ہونے کا ثبوت یہ ہے کہ اس قتل کے مرتکب افراد نے مانع حمد مهذل الیامی کا موبائل فون حاصل کرنے کے بعد ان کے تمام ٹویٹر پیغامات کو حذف کر دیا جن میں زیادہ تر آل سعود پر تنقید کی گئی تھی۔
عبدالرحمن رازی السحیمی نے ایک ٹویٹر پیغام میں لکھا مانع حمد مهذل الیامی ایک سرگرم کارکن اور سعودی مخالف کو چاقو کے وار سے قتل کر دیا گیا اور اس واقعے کی وجہ جاننے کے لیے تحقیقات ابھی جاری ہیں، لیکن اہم نکتہ یہ ہے کہ اس سعودی کارکن کے قتل میں شریک ایک شخص کا بیروت میں سعودی سفارت خانے کے ساتھ رابطہ تھا۔