سچ خبریں: ہم ایران کے اسرائیل پر حملے کا خیرمقدم کرتے ہیں اور اس کی حمایت کرتے ہیں، ایران کا یہ اعلان کہ تعزیری کارروائی کامیاب رہی ہے اس حقیقت کی نشاندہی کرتا ہے کہ آپریشن نے اپنے مقاصد حاصل کر لیے ہیں۔
حال ہی میں دمشق میں ایرانی قونصل خانے کے خلاف صیہونی حکومت کی مجرمانہ جارحیت کے جواب میں ایران نے ایک تعزیری کارروائی کے دوران اسرائیل کے زیر قبضہ علاقوں پر بڑی تعداد میں ڈرونز اور میزائلوں سے حملہ کیا، اس سلسلے میں اسلامی جمہوریہ ایران نے مقبوضہ علاقوں کے اندر مخصوص اہداف کے خلاف مشترکہ میزائل اور ڈرون آپریشن کا اہتمام کیا۔
یہ بھی پڑھیں: 7 اکتوبر سے یکم اپریل تک حماس اور ایران کے خلاف صیہونیوں کی غلطیاں
اس ردعمل کے ساتھ ہی حزب اللہ، عراق اور یمن کی مزاحمتی قوتوں نے بھی صیہونیوں کے زیر قبضہ علاقوں پر راکٹوں کی بارش کی، تازہ ترین اطلاعات سے معلوم ہوتا ہے کہ مقبوضہ علاقوں میں فوجی اڈوں کے خلاف ایران کے مشترکہ ردعمل کے بعد صیہونیوں کو بہت زیادہ نقصان پہنچا ہے۔
جماعت اسلامی پاکستان کے نائب امیر اور اس ملک کی قومی اسمبلی کے سابق رکن لیاقت بلوچ نے مقبوضہ علاقوں پر ایران کے میزائل اور ڈرون حملوں کا تجزیہ کرتے ہوئے کہا کہ بین الاقوامی قوانین کے مطابق ایران کو اپنے دفاع کا حق حاصل تھا، اسرائیل ایک دہشت گرد اور غیر قانونی ریاست ہے،اسرائیل عالمی امن کے لیے بہت خطرناک ہو چکا ہے اور اس نے کئی بار ایران کو نشانہ بنایا اور دمشق میں ایرانی قونصل خانے کو نشانہ بنا کر اس ملک کے کمانڈروں کو شہید کیا، اس کے بعد ایران کا اقدام کرنا فطری تھا، اس لیے ہم سمجھتے ہیں کہ ایران کو یہ حق حاصل تھا اور اس نے اپنا حق استعمال کیا اور اسرائیل کی عظمت اور طاقت کو تباہ کیا۔
انہوں نے کہا کہ ہم ایران کے اس اقدام کا خیرمقدم کرتے ہیں اور ہمیں یقین ہے کہ اس مرحلے پر امریکہ کے صدر بائیڈن کو یہ احساس ہو گیا ہے کہ وہ اسرائیل کی ناجائز حمایت کی وجہ سے دنیا میں رسوا ہو چکے ہیں اور آج ان کے لیے اس ملک کے عوام کی نفرت میں اضافہ ہو رہا ہے،حملے کی کامیابی کا معیار اور پیمانہ مختلف ہو سکتا ہے لیکن صیہونی حکومت پر حملہ خود ایک بڑی کامیابی ہے، اس سے پہلے اسرائیل خود کو ناقابل تسخیر سمجھتا تھا اور سمجھتا تھا کہ کوئی اس پر حملہ نہیں کر سکتا لیکن اسرائیل کی فضائی حدود میں بڑی تعداد میں ڈرونز کا داخل ہونا اسلامی جمہوریہ ایران کی بڑی کامیابی ہے۔ نیز اسلامی جمہوریہ ایران کے کمانڈروں کا یہ اعلان کہ ایران کا آپریشن کامیاب رہا، اس بات کی نشاندہی کرتا ہے کہ اسرائیل کے خلاف مطلوبہ آپریشن کامیاب اور اپنے ہدف تک پہنچ گیا۔
انہوں نے مزید کہا کہ میں سمجھتا ہوں کہ پاکستان کی وزارت خارجہ نے کمزور موقف اختیار کیا ہے اور پاکستانی عوام اس پر ناراض ہیں، اس معاملے میں پاکستان کی حکومت اور پالیسی سازوں کو کمزور موقف اختیار کرنے کے بجائے واضح طور پر اسرائیل کی مذمت کرنی چاہیے اور ایران کی جانب سے اسرائیل کی غنڈہ گردی کا مقابلہ کرنے کے لیے کیے جانے والے اقدامات کی بھرپور حمایت کرنی چاہیے۔
مزید پڑھیں: صہیونیوں کا غزہ پر خشکی اور سمندر سے حملہ
ہم حکومت پاکستان سے بھی مطالبہ کرتے ہیں کہ عالم اسلام کے اتحاد اور فلسطینیوں کی ظلم و ستم سے آزادی کے لیے سفارت کاری کے محاذ پر موثر کردار ادا کرے۔