سچ خبریں:جرمن چانسلر اولاف شلٹز دو طرفہ تعلقات کو مزید مضبوط بنانے کے مقصد سے نریندر مودی کے ساتھ بات چیت کے لیے ہندوستان پہنچے،ہندوستان کے ساتھ دو طرفہ تجارت کو مضبوط بنانا اور بین الاقوامی مسائل پر بات چیت اس سفر کے اہم ترین مقاصد ہیں۔
بھارتی میڈیا کی رپورٹ کے مطابق جرمن چانسلر اولاف شولز وزیراعظم نریندر مودی سے بات چیت کے لیے بھارت پہنچ چکے ہیں، اس سفر کے بارے میں اپنے پہلے تبصرے میں، شولٹز نے کہا کہ فی الحال ہمارے ہندوستان کے ساتھ اچھے تعلقات ہیں اور مجھے امید ہے کہ یہ تعلقات مزید مضبوط ہوں گے، ہم اپنے ممالک کی ترقی کے ساتھ ساتھ دنیا میں امن کی اشد ضرورت سے متعلق تمام مسائل پر بات چیت کرنے کا ارادہ رکھتے ہیں۔
بھارتی وزیر اعظم نریندر مودی اور شولز کے درمیان ہونے والی بات چیت میں ایک سال تک جاری رہنے والی روس-یوکرین جنگ کے بارے میں بھی بات چیت ہونے ہونے کی امید ہے، پی ٹی آئی نے اطلاع دی ہے کہ دونوں رہنما نئی ٹیکنالوجیز، صاف توانائی اور تجارت اور سرمایہ کاری سمیت متعدد اہم شعبوں میں مجموعی طور پر دوطرفہ تعلقات کو مزید وسعت دینے پر بھی بات کریں گے۔
شلٹز کی ہندوستان آمد سے قبل دہلی میں جرمنی کے سفیر فلپ ایکرمین نے کہا کہ روس اور یوکرین کے درمیان تنازعہ نیز بحر ہند اور بحرالکاہل کے پار چین کے اقدامات دو طرفہ مذاکرات کے ایجنڈے میں شامل ہوں گے جبکہ تجارت اور سرمایہ کاری کو تقویت دینا بھی شلٹز کی ایک ترجیح ہے اس لیے کے ان کے ساتھ ایک طاقتور بزنس بورڈ ہے جس میں بڑی جرمن کمپنیوں جیسے سیمنز اور SAP سافٹ ویئر کے 12 سی ای او بھی شامل ہیں۔
یاد رہے کہ شلٹز کے دورے کو یوکرین تنازعہ پر یورپ کے موقف پر بھارت کو قائل کرنے کی کوشش کے طور پر دیکھا جا رہا ہے جبکہ ہندوستانی فریق کے لیے یہ دورہ ہند-بحرالکاہل کے علاقے میں جرمنی کی پالیسی کو بہتر طور پر سمجھنے کا ایک موقع ہو گا، جہاں چین کے اقدامات نے کئی ممالک کو تشویش میں مبتلا کر دیا ہے۔
واضح رہے کہ گزشتہ سال جرمن چانسلر کا عہدہ سنبھالنے کے بعد شولٹز کا ہندوستان کا یہ پہلا دورہ ہے نیز 2011 میں دو سالہ ہندوستان-جرمنی بین الحکومتی مشاورتی میکانزم (آئی جی سی) کے قیام کے بعد جرمن چانسلر کا یہ پہلا دورہ بھی ہے۔