سچ خبریں:جرمنی میں ہونے والےحالیہ پارلیمانی انتخابات کے ایک ہفتے بعد کیےجانے والے تازہ ترین سروے کے نتائج بتاتے ہیں کہ مرکل کی پارٹی کی انتخابات میں تاریخی شکست کے بعد مقبولیت میں کمی آرہی ہے۔
جرمن اخبار ٹیگس شا و کی رپورٹ کے مطابق اس ملک کے حالیہ پارلیمانی انتخابات کے بعدکیے جانے والے پہلے سروے کے نتائج بتاتے ہیں کہ مرکل کی پارٹی کو اس الیکشن میں تاریخی شکست کے بعد اس کی مقبولیت میں کمی ہوتی جارہی ہے۔
جرمن پارلیمانی انتخابات کے تقریبا ایک ہفتے بعد کیے گئے سروے کے نتائج بتاتے ہیں کہ سوشل ڈیموکریٹس اور یونین آف کرسچن یونائیٹڈ پارٹیز کے درمیان دراڑ بڑھ گئی ہے،انیسا انسٹی ٹیوٹ کی طرف سے اور جرمنی کے بیلڈ اخبار کی طرف سے کیے جانے والے سروے سے پتہ چلتا ہے کہ اتوار کے پارلیمانی انتخابات میں 2 فیصد اضافے کے ساتھ سوشل ڈیموکریٹس نے 28 فیصد ووٹ حاصل کیےجبکہ دائیں بازو یونین نے 3 فیصد کمی کے ساتھ 21 فیصد ووٹ بھی حاصل کیے۔
گرینز نے ایک فیصد ووٹ کے ساتھ 16 فیصد ووٹ حاصل کیے اور لبرل ڈیموکریٹس نے آدھے فیصد ووٹ کے اضافے کے ساتھ 12 فیصد ووٹ حاصل کیےجبکہ جرمنی میں انتہا پسند متبادل جماعت نے 10 فیصد ووٹ حاصل کیے اور بائیں بازو کی جماعت نے 5 فیصد ووٹ حاصل کیے۔
اس صورتحال میں سوشل ڈیموکریٹک پارٹی کے سابق وزیراعظم کے امیدوار مارٹن شولٹز نے انتخابات میں تاریخی شکست کی وجہ سے ارمین لشت کو مستعفی ہونے کا مشورہ دیتے ہوئے کہا کہ وہ اس سلسلے میں کمزوری کو نہیں سمجھ سکتے۔
انہوں نے مزید کہا لشت کو اپنا راستہ تلاش کرنا چاہیے اور اپنے آپ کو شکست کے لیے تیار کرنا چاہیےنیزان کے مشیروں کو یہ واضح کرنا چاہیے کہ ان کے دعوے (اقتدار پر قبضہ کرنے کے لیے) من گھڑت ہیں جبکہ وہ خود کو اور اپنی پارٹی کو نقصان پہنچا رہے ہیں۔