سچ خبریں: جرمنی کے وزیر خارجہ نے یوکرین میں روس کی فتح پر خبردار کرتے ہوئے چین کے صدر کو آمر کہہ کر خطاب کیا!
رشیا ٹوڈے کی رپورٹ کے مطابق جرمن وزیر خارجہ اینالینا بربوک نے یوکرین کے ساتھ جنگ میں روس کی فتح اور چینی صدر شی جن پنگ جیسے لوگوں کی حوصلہ افزائی کے بارے میں خبردار کرتے ہوئے انہیں “آمر” قرار دیا!
یہ بھی پڑھیں: جرمنی کی چین اور امریکہ سے تنازعات پرامن طریقے سے حل کرنے کی درخواست
ماسکو اور کیف کے درمیان فوجی تنازعہ کو ختم کرنے کے بارے میں ان کی اور برلن کی رائے کے بارے میں ایک سوال کے جواب میں، بربوک نے دعوی کیا کہ اس کا واحد نتیجہ یوکرین میں آزادی اور امن ہو سکتا ہے۔
انہوں نے مزید کہا کہ کیونکہ اگر روس کے صدر ولادیمیر پیوٹن یہ جنگ جیت جائیں گے تو اس سے شی جن پنگ جیسے دنیا کے دوسرے آمروں کی حوصلہ افزائی ہوگی، اس لیے یوکرین کو یہ جنگ ضرور جیتنی چاہیے۔
انہوں نے جرمنی کے کیف کی حمایت کرنے کے عزم پر بھی زور دیا چاہیے اس میں کتنا بھی وقت کیوں نہ لگے ۔
یاد رہے کہ بربوک پہلے سینئر مغربی سیاسی عہدیدار نہیں ہیں جنہوں نے کھلے عام چینی صدر کو آمر کہا ہے بلکہ امریکی صدر جو بائیڈن نے جون میں ایک چینی تحقیقاتی بیلون کے امریکی فضائی حدود میں داخل ہونے کے بعد اسی طرح کا دعویٰ کیا تھا۔
مزید پڑھیں: جرمنی کا صیہونی حکومت کے ساتھ 4.3 بلین ڈالر کے ہتھیاروں کا سودا
اگرچہ واشنگٹن نے دعویٰ کیا کہ یہ بیلون جاسوس تھا لیکن بیجنگ نے اس کی سختی سے تردید کی اور اصرار کیا کہ یہ ایک تحقیقاتی بیلون تھا جو بھٹک گیا تھا۔
واضح رہے کہ اس وقت، بائیڈن نے کہا کہ ایسا واقعہ آمروں کے لیے شرمناک ہے کہ وہ نہیں جانتے کہ کیا ہوا، یہ بیلون ہمارے ملک میں داخل نہیں ہونا چاہیے تھا! بائیڈن کے دعوے پر بیجنگ کی جانب سے شدید ردعمل سامنے آیا، چینی حکام نے اسے انتہائی مضحکہ خیز اور غیر ذمہ دارانہ قرار دیا۔