سچ خبریں:لبنان میں حزب اللہ کے سکریٹری جنرل نے جمعہ کی رات ایک ٹیلی ویژن تقریر میں صیہونی حکومت کے خلاف مزاحمت جاری رکھنے کی ضرورت پر زور دیتے ہوئے کہا کہ جب تک لبنان کے خلاف صیہونی حکومت کی طرف سے خطرہ موجود ہم بھی میدا ن میں موجود ہیں۔
لبنان میں حزب اللہ کے سکریٹری جنرل سید حسن نصر اللہ نے جمعہ کی شام ایک ٹیلی ویژن تقریر میں لبنان اور عالمی صورتحال کے بارے میں بات کرتے ہوئے کہاکہ جب تک لبنان اسرائیل کے مسلسل خطرےسے دوچارہے، اس کا مطلب یہ ہے کہ ہم آزادی اور خودمختاری کی جنگ کے مرکز میں ہیں، جو ہم نے بہت سے مراحل میں جیتی ہے اور ہمیں یقین ہے کہ آگے بھی ایسا ہی ہوتا رہے گانیز اس کے ساتھ اگر ہم اپنے عزم اور استقامت کو جاری رکھیں تو مزید فتوحات حاصل کریں گے۔
انھوں نے مزید کہا کہ تمام مخلص لوگوں کے تعاون سے وہ دن آئے گا جب ہم اپنے ملک کی مکمل آزادی اور خودمختاری کو حاصل کریں گے،حزب اللہ کے سکریٹری جنرل نے بعض رجعتی عرب حکومتوں اور صیہونی حکومت کے درمیان تعلقات کو معمول پر لانے کے بارے میں کہاکہ ہم بعض عرب ممالک کے درمیان صیہونیوں کے ساتھ تعلقات کو معمول پر لانے کے عمل میں تیزی دیکھ رہے ہیں، جس کی تازہ ترین شرمناک مثال ہمیں مراکش میں دیکھنے کو ملی۔
سید حسن نصر اللہ نے مزید کہا کہ حزب اللہ کو مبینہ دہشت گردوں کی فہرست میں شامل کیےجانے کا تعلق خطے میں پیش آنے والی صورتحال اور لبنان کے پارلیمانی انتخابات سے ہو سکتا ہے، حزب اللہ کے سکریٹری جنرل نے مزید کہاکہ گزشتہ ہفتوں اور مہینوں کے دوران ہم نے حزب اللہ پر بڑے پیمانے پر حملے کا مشاہدہ کیا ہے، جو کوئی نئی بات نہیں ہے، تاہم ایک نئی چیز اس کی حد اور شدت ہے جس کے بارے میں وہ کہتے ہیں کہ ہمارے پاس دستاویزات موجود ہیں جبکہ یہ دستاویزات جعلی ہیں اور ان کو جعل سازی کرنے والا شخص پیشہ ور نہیں ہے اور لبنانی بھی نہیں ہےکیونکہ ان کا مواد بہت مضحکہ خیز ہے۔