سچ خبریں:تیونس کے شہریوں نے اس ملک کے دارالحکومت میں سخت حفاظتی اقدامات کے تحت مظاہرہ کیا اور سیاسی قیدیوں کی رہائی کا مطالبہ کیا۔
گزشتہ چند دنوں کے دوران تیونس کے حکام نے اس ملک کے متعدد سیاسی اور سماجی کارکنوں کو گرفتار کیا ہے جن میں اسلام پسند النہضہ پارٹی کے سابق رہنماوں میں سے ایک بھی شامل ہیں،ان گرفتاریوں سے تیونس میں سیاسی کشیدگی میں اضافہ ہوا اور سیاسی جماعتوں نے اندزہ لگایا ہے کہ حالیہ گرفتاریوں کی لہر کو اس ملک کے صدر قیس سید کے مخالفین پر دباؤ ڈالنے کے لیے استعمال کیا گیا ہے۔
یاد رہے کہ نیشنل سالویشن فرنٹ کی دعوت پر تیونس کے شہریوں نے اس ملک کے دارالحکومت میں مظاہرہ کیا اور سیاسی قیدیوں کی رہائی کا مطالبہ کرتے ہوئے حکومت مخالف نعرے لگائے،یہ مظاہرہ تیونس شہر کے وسط میں سخت حفاظتی اقدامات کے تحت کیا گیا اور مظاہرین نے شہداء کے خون سے وابستہ رہنے اور قیس سعید کی سیاست کی مخالفت میں نعرے لگائے۔
تیونس کے نجی ریڈیو الشمس” کے مطابق اس مظاہرے میں ایف ایم کے رہنما، اراکین اور نیشنل سالویشن فرنٹ کے حامی موجود تھے، نیشنل سالویشن فرنٹ تیونس کے صدر کی مخالف جماعتوں پر مشتمل ہے، جن میں النہضہ پارٹی کا ذکر کیا جا سکتا ہے،یہ محاذ تیونس پر قیس سعید کی انفرادی حکومت کا خاتمہ اور اس ملک میں جمہوری اصولوں کو نافذ کرنا چاہتا ہے۔
تیونس کے دارالحکومت میں ہونے والے مظاہرے میں نیشنل سالویشن فرنٹ کے سربراہ نے کہا کہ یہ فرنٹ ٹریڈ یونینوں، سیاسی جماعتوں اور سول تنظیموں کے ساتھ قومی مذاکرات کا خواہاں ہے تاکہ قیس سعید کی پالیسیوں کے خلاف ایک متحدہ قومی محاذ تشکیل دیا جا سکے۔
احمد نجیب شابی نے کہا کہ اس محاذ کی تشکیل فتح کی کنجی ہے اور ہم قومی متحدہ محاذ کی تشکیل کے لیے اقدامات کر رہے ہیں،اسی دوران تیونس کے مزدوروں نے ہفتے کے روز تیونس کے دارالحکومت میں اس ملک کی ٹریڈ یونین کی دعوت پر ایک زبردست مظاہرہ کیا اور حکومت سے مطالبہ کیا کہ وہ اس یونین کے ساتھ اپنے وعدوں کی پاسداری کرے۔