سچ خبریں: کان ٹی وی کے رپورٹر امیشائی اسٹین نے سوشل نیٹ ورک پر اپنے ورچوئل پیج پر انکشاف کیا کہ اسرائیل شام میں بشار دور سے تعلق رکھنے والے تمام فوجی انفراسٹرکچر کو تباہ کرنے کے درپے ہے۔
اس رپورٹر نے ایک باخبر اسرائیلی ذریعے کے حوالے سے بتایا کہ اسرائیل کا موجودہ ہدف شامی حکومت کے زیادہ سے زیادہ ہتھیاروں اور فوجی صلاحیتوں کو تباہ کرنا ہے تاکہ باغی افواج انہیں اسد کی فوج سے نہ لے سکیں، جن میں فوجی ساز و سامان بھی شامل ہے۔
اس سلسلے میں صیہونی آرمی ریڈیو کے نامہ نگار نے اپنی ایک رپورٹ میں اعلان کیا ہے کہ اسرائیلی فوج شام کے خلاف فضائی حملے کر رہی ہے جس کی گزشتہ چند دہائیوں میں کوئی مثال نہیں ملتی ہے اور ان کا مقصد شام کی فوجی صلاحیتوں کو تباہ کرنا ہے۔
اس رپورٹر کے مطابق اب تک 250 سے زائد فضائی حملے کیے گئے ہیں اور ان کے فریم ورک میں شامی ٹینکوں، لڑاکا طیاروں، ہیلی کاپٹرز، جنگی جہازوں، فضائی دفاعی نظاموں، میزائلوں، فوجی کارخانوں اور سیکورٹی تنصیبات کو نشانہ بنایا گیا ہے۔
اس میڈیا نے مزید کہا کہ اسرائیل نے شام میں باقی تمام جدید اور اسٹریٹجک فوجی صلاحیتوں کو تباہ کرنے کا اپنا اسٹریٹجک فیصلہ کیا ہے۔
شام کی نئی حکومت کو ہر چیز کا آغاز شروع سے کرنا چاہیے اور کلاشنکوف اور M16 سے شروع کرنا چاہیے اور آہستہ آہستہ ملک کی فوجی صلاحیتوں کو از سر نو تعمیر کرنا چاہیے۔