سچ خبریں: عبرانی زبان کے اخبار Haaretz نے اسرائیلی ذرائع کے حوالے سے خبر دی ہے کہ عمر قید کی سزا پانے والے قیدیوں کی تعداد 290 تک پہنچ گئی ہے جنہیں حماس تحریک کے ساتھ قیدیوں کے تبادلے کے معاہدے کے تحت رہا کیا جانا تھا۔
رپورٹ میں مزید کہا گیا ہے کہ اس معاہدے کے تحت 15 سال سے زائد کی سزا پانے والے 600 فلسطینی قیدیوں کو رہا کیا جانا ہے۔
رپورٹ میں اس بات پر زور دیا گیا ہے کہ اس معاہدے کے تحت غزہ کی پٹی کے ایک ہزار باشندوں کو رہا کیا جائے گا جنہیں اس پٹی پر فوج کی زمینی کارروائی کے دوران حراست میں لیا گیا تھا۔
واضح رہے کہ غزہ کے خلاف 15 ماہ کی جارحیت اور پٹی میں اپنے اہداف حاصل کرنے میں ناکامی کے بعد تل ابیب تحریک حماس کے ساتھ بالواسطہ مذاکرات کے دوران جنگ بندی قبول کرنے پر مجبور ہو گیا تھا۔