سچ خبریں: ایک مغربی نیوز سائٹ نے موجودہ حالات میں صہیونی حکام اور اس کے اتحادیوں بالخصوص امریکہ کے درمیان کشیدگی کا ذکر کیا۔
الجزیرہ چینل کی رپورٹ کے مطابق Axios نیوز ویب سائٹ نے امریکی حکام کے حوالے سے نقل کیا ہے کہ غزہ کے بارے میں اسرائیلی وزیراعظم بنیامین نیتن یاہو کی کابینہ کے وزراء کے بیانات نے اس حکومت اور اس کے اتحادیوں بالخصوص امریکہ کے درمیان کشیدگی میں اضافہ کردیا ہے۔
یہ بھی پڑھیں: غزہ پر بمباری کو لے کر اسرائیل اور امریکہ کے درمیان شدید کشیدگی
اس سے قبل ویب سائٹ Axios نے صہیونی وزراء کی جانب سے غزہ کی پٹی میں آگ لگانے اور وہاں کے مکینوں کو بے دخل کرنے کی درخواست کا ذکر کیا تھا۔
یہ اس حقیقت کے باوجود ہے کہ نیتن یاہو نے حال ہی میں بین الاقوامی عدالت انصاف میں صیہونی حکومت کے جرائم کے پہلے مقدمے کے انعقاد پر غصے اور برہمی کا اظہار کیا ہے۔
نیتن یاہو اپنی تقریر کے دوران ہیگ کی عدالت میں صیہونی حکومت کے خلاف شکایت دائر کرنے کی وجہ سے جنوبی افریقہ پر اپنا غصہ چھپا نہ سکے اور کہا کہ جنوبی افریقہ کی منافقت اور منافقت آسمان کو چھو چکی ہے!
ہالینڈ کے شہر دی ہیگ میں واقع بین الاقوامی عدالت انصاف نے جمعرات کی سہ پہر غزہ کی پٹی میں فلسطینیوں کی مبینہ نسل کشی کے لیے صیہونی حکومت کے خلاف جنوبی افریقہ کی شکایت کی پہلی سماعت شروع کی۔
اس سے قبل، اسرائیل ہیوم اخبار کے ایک عسکری تجزیہ کار یوف لیمور نے اس بات پر زور دیا تھا کہ تل ابیب اب بھی غزہ میں ناقابلِ حصول فتح کی تلاش میں ہے۔
مزید پڑھیں: شمالی محاذ پر حزب اللہ کی عملداری
صیہونی ماہر نے یہ بھی کہا کہ غزہ سے قیدیوں کی واپسی جلد نہیں ہوگی، اور فوج میڈیا میں فتح حاصل کرنے کے لیے جدوجہد کر رہی ہے، جب کہ حماس ایک طاقتور میدان میں نمودار ہو کر لڑائی جاری رکھے ہوئے ہے نیز 7 اکتوبر کے بعد سے دیے جانے والے وعدے پورے نہیں ہوئے۔