سچ خبریں: ترک پولیس نے افغان مہاجرین کے مظاہروں پر کریک ڈاؤن کیااور ان میں سے متعدد کو مارا پیٹا ہے۔
ترک پولیس نے ازمیر میں درجنوں افغان مہاجرین جن میں زیادہ تر ہزارہ ہیں، کو حراست میں بھی لیا ہے۔
پناہ کے متلاشیوں میں سے ایک نے روزنامہ Ettela’at کو بتایا کہ کم از کم 200 پناہ گزینوں کو گزشتہ دو دنوں سے ترکی کے ایک پولیس اسٹیشن میں حراست میں لیا گیا ہے اور انہیں مناسب خوراک اور پانی تک رسائی نہیں ہے۔
انہوں نے مزید کہا کہ ترک پولیس صرف صحافیوں کے کیمروں کے سامنے پناہ کے متلاشیوں کو روٹی اور پانی فراہم کرتی ہے۔
سیاسی پناہ کے متلاشی نے بتایا کہ آج ہفتہ 14 مئی کو جب پناہ کے متلاشیوں نے احتجاج کیا تو ترک پولیس نے انہیں زدوکوب کیا۔
انہوں نے مزید کہا کہ ترک پولیس نے متعدد پناہ گزینوں پر آنسو گیس کا چھڑکاؤ کیا جن میں بچے اور خواتین بھی شامل تھیں۔ سیاسی پناہ کے متلاشی نے یہ بھی کہا کہ ترک پولیس کی طرف سے پھینکے گئے پتھر سے ایک خاتون زخمی ہوئی ہے۔
افغان مہاجرین پر ترک پولیس کے تشدد کی ویڈیوز بھی سوشل میڈیا پر پوسٹ کی گئی ہیں۔ ان میں سے ایک ویڈیو میں خونخوار خاتون کا چہرہ چیختا ہوا نظر آ رہا ہے۔