سچ خبریں: عرب میڈیا نے جمعرات کی صبح شمالی عراق اور شام میں ترک فوج کے فضائی حملوں اور توپ خانے سے گولہ باری کی اطلاع دی۔
ترکی مبینہ طور پر دریائے الساجور کے کنارے سیریئن ڈیموکریٹک فورسز SDF کے ٹھکانوں پر شدید بمباری کر رہا ہے۔
مقامی ذرائع کا کہنا ہے کہ ترک توپخانے اور قصد کے ٹھکانوں پر فضائی حملے شمالی شام میں ترکی کے نئے فوجی آپریشن کا آغاز ہو سکتے ہیں۔
اس کے مطابق ترکی کی فضائیہ کے لڑاکا طیاروں نے اسی وقت داعش کے ٹھکانوں پر بمباری کی اور اسی وقت ترک فوجیوں کا ایک بڑا فوجی قافلہ شمالی شام میں داخل ہوا ہے۔
ذرائع نے یہ بھی لکھا ہے کہ ترک لڑاکا طیاروں نے شمالی عراق کے علاقوں پر بھی شدید بمباری کی۔
شام کی سرکاری خبر رساں ایجنسی SANA نے الحسکہ میں اپنے نمائندے کے حوالے سے بتایا کہ ترکی نے الحسکہ کے شمال مغربی مضافاتی علاقے ابو راسین کے دیہات پر توپ خانے اور راکٹوں سے حملہ کیا ہے۔
ترکی طویل عرصے سے PKK دہشت گرد گروہ کی مخالفت کرنے کا دعویٰ کر کے شمالی عراق کی علاقائی سالمیت کی خلاف ورزی کر رہا ہے اور اب القاعدہ فورسز کے بہانے شام کی خودمختاری کی خلاف ورزی کر رہا ہے۔ PKK جو گزشتہ 35 سالوں سے آنکارا حکومت کے ساتھ تنازعات میں ہے، ترکی، امریکہ اور یورپی یونین اسے دہشت گرد گروپ تصور کرتے ہیں۔