سچ خبریں: ترک صدر نے ایک بار پھر غزہ کی پٹی میں صیہونی حکومت کے جرائم پر کڑی تنقید کرتے ہوئے کوئی عملی حل نکالے بغیر اعلان کیا کہ غزہ میں ایک غیرمعمولی انسانی تباہی ہو رہی ہے۔
الجزیرہ چینل کی رپورٹ کے مطابق ترک صدر رجب طیب اردگان نے ایک بار پھر غزہ کی پٹی میں صیہونی حکومت کے جرائم کی مذمت کی ہے۔
یہ بھی پڑھیں: صیہونی حکومت کے ساتھ ترکی کا تنازع، سچائی یا سیاسی کھیل؟
بہت سے ماہرین اس بات پر زور دیتے ہیں کہ اردگان نے تل ابیب کے خلاف اپنی زبانی تنقید کو تیز کر دیا ہے جبکہ اس ملک کے اس وقت صیہونی حکومت کے ساتھ سب سے زیادہ اقتصادی تعلقات ہیں جو قابض حکومت کے توانائی کے اہم ذرائع میں سے ایک ہے۔
ارگان نے کہا کہ غزہ کی پٹی میں انسانیت کے خلاف جرائم کا ارتکاب کیا جا رہا ہے، وہاں ہونے والی بربریت کو بیان کرنے کے لیے کوئی اصطلاح نہیں ہے،فلسطین ایک غیرمعمولی انسانی تباہی کا منظر ہے، وہاں انسانیت کے خلاف جرائم ہو رہے ہیں۔
انہوں نے کہا کہ غزہ کے ہسپتالوں پر وحشیانہ بمباری کی جاتی ہے،ہماری ترجیح غزہ میں ایک جامع جنگ بندی ہے،انہوں نے مزید کہا کہ ایسی کوئی چیز نہیں ہے جو اس سفاکیت کو جواز بناتی ہو،ہم پہلے ہی غزہ کے لیے انسانی امداد لے جانے والے 10 طیارے بھیج چکے ہیں اور مزید امداد بھیجتے رہیں گے۔
مزید پڑھیں: ترکی کا اسرائیل کو مشورہ
اس بات پر زور دیتے ہوئے کہ ہماری ترجیح غزہ میں جامع جنگ بندی ہے، ترک صدر نے کہا کہ ہمارے متحد اقدامات پہلے جنگ بندی اور پھر مستقل امن کی طرف جانے والے راستے کو آسان بنائیں گے،مشرق وسطی میں ہم مسلمانوں، عیسائیوں اور یہودیوں سمیت ہر ایک کے ساتھ کام کرتے ہیں۔