سچ خبریں: سلجوک کچوکایا نامی ترک شہری نے تفتیش کے دوران اعتراف کیا کہ وہ صیہونی حکومت کی جاسوس ایجنسی موساد کے ساتھ کام اور تعاون کرتا تھا۔
ترک میڈیا نے اطلاع دی ہے کہ گزشتہ سال ملکی سکیورٹی حکام کے ہاتھوں گرفتارہونے والے جاسوس نے صیہونی حکومت کے لیے جاسوسی کرنے کا اعتراف کیا ہے۔
یہ بھی پڑھیں: عراق میں موساد کی جاسوس گرفتار؛ کیسے اور کیوں آئی؟
ڈیلی صباح اخبار کی رپورٹ کے مطابق ترکی کے جاسوس اور پرائیویٹ تفتیش کار سلجوک کچوکایا نے صیہونی حکومت کی جاسوسی تنظیم موساد کے ساتھ تعاون کا اعتراف کیا اور اپنے کیس کے ذمہ داروں کو بتایا کہ موساد اور صہیونیوں کے لیے اس کی جاسوسی سرگرمیوں کے ساتھ کیسے رابطہ کیا جا سکتا ہے۔
یاد رہے کہ اسے گذشتہ سال صیہونی حکومت کے جاسوسوں کے خلاف ترکی کی نیشنل انٹیلی جنس آرگنائزیشن کے آپریشن (جسے ڈیڈ کہا جاتا ہے) میں 16 دیگر افراد کے ساتھ گرفتار کیا گیا تھا۔
صیہونی حکومت کے اس ترک جاسوس نے پوچھ گچھ میں اعتراف کیا کہ اس نے 10 یورپی شہروں میں موساد کے اہلکاروں سے 11 مرتبہ ملاقات کی اور انہیں پیسوں کے عوض انٹیلی جنس رپورٹس فراہم کیں۔
واضح رہے کہ اگر ان 17 ترک مدعا علیہان پر جاسوسی کا الزام ثابت ہو جاتا ہے تو انہیں اس ملک کے قانون کے مطابق 15 سال قید کی سزا سنائی جائے گی۔
مزید پڑھیں: اٹلی میں موساد انٹیلی جنس کی تباہی
مذکورہ جاسوس نے پوچھ گچھ میں کہا کہ اس نے ترک فوج کے سابق کے ذریعے موساد کے عناصر سے رابطہ کیا،ڈیلی صباح کی رپورٹ کے مطابق اس افیسر کا ترک حکومت کی جانب سے دہشتگرد قرار دی جانے والی فتح اللہ گولن کی تنظیم کے ساتھ روابط کا الزام بھی ہے،تاہم وہ اس وقت فرار ہے۔