سچ خبریں: ایک عراقی سکیورٹی ماہر نے موساد کے جاسوس کے مشن کا ذکر کیا جسے حال ہی میں اس ملک میں گرفتار کیا گیا ہے۔
المعلومہ نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق عراقی سکیورٹی ماہر صباح العکیلی نے اس بات پر زور دیا کہ بغداد کے مرکز میں واقع الکرادی کے علاقے سے گرفتار ہونے والی صہیونی شہری ایلزبتھ تسرکوف کا مشن عراقی علماء کرام ،اہم شخصیات اور اس ملک کے بنیادی ڈھانچے کے بارے میں معلومات اکٹھا کرنا تھا۔
انہوں نے مزید کہا کہ یہ صیہونی شہری صیہونی حکومت کے جاسوسوں میں سے تھی جو عراق کے کردستان علاقے اور اس ملک کے وسطی اور جنوبی صوبوں کے درمیان کے علاقے میں سرگرم تھی۔
یہ بھی پڑھیں: غزہ میں صیہونی حکومت کے 2 جاسوسوں کو پھانسی
العکیلی نے کہا کہ تمام دستاویزات اور شواہد سے پتہ چلتا ہے کہ سورکوف امریکہ کی پرنسٹن یونیورسٹی سے وابستہ سماجی کارکن کی آڑ میں صیہونی جاسوسی سروس (موساد) کے لیے کام کر رہی تھی۔
انہوں نے مزید کہا کہ یہ صہیونی شہری جو عربی زبان اچھی بولتی ہیں، روسی پاسپورٹ کے ساتھ عراق میں داخل ہوئیں اور تحقیقی سرگرمیوں کی اجازت ملنے کے بعد مذکورہ معلومات کو جمع کر رہی تھیں۔
یاد رہے کہ چند روز قبل صیہونی حکومت کے میڈیا نے اعلان کیا تھا کہ عراق میں ایک صیہونی شہری کو حراست میں لیا گیا ہے جس کے بعد نیتن یاہو نے دعویٰ کیا کہ اس صہیونی شہری کو عراق نے یرغمال بنایا ہے۔
مزید پڑھیں: صیہونی حکومت کے لیے جاسوسی کے الزام میں 4 انٹیلی جنس افسر گرفتار
نیتن یاہو کے دفتر کے بیان میں کہا گیا ہے تسرکوف اپنے روسی پاسپورٹ کے ساتھ عراق میں داخل ہوئیں،ہم عراق کو اس کی گرفتاری کا ذمہ دار سمجھتے ہیں۔