سچ خبریں: ترکی کے بلدیاتی انتخابات حکمران جماعت کی اپوزیشن کی شاندار کامیابی کے ساتھ اختتام پذیر ہوئے۔
ترکی کے مقامی اور بلدیاتی انتخابات اتوار 12 نومبر کو منعقد ہوئے،61 ملین اہل رائے دہندگان میں سے 77 فیصد سے زیادہ کی شرکت کے ساتھ منعقد ہونے والے یہ انتخابات انقرہ، استنبول، ازمیر، حاتائے، برسا ،انطالیہ اور اڈانا سمیت اس ملک کے اہم شہروں میں پیپلز ریپبلک پارٹی کی فتح کے ساتھ اختتام پذیر ہوئے۔
یہ بھی پڑھیں: ترکی کی حکمران جماعت کی مقبولیت میں کمی کی وجوہات
بلدیات میں 37% سے زیادہ ووٹ حاصل کر کے، پیپلز ریپبلک پارٹی حکمران جماعت سے آگے رہی جس نے 36% ووٹ حاصل کیے اور تقریباً 50 سال بعد پہلی بار ترکی میں پہلی پارٹی بنی۔
اس شکست کو قبول کرتے ہوئے اردگان نے کہا کہ ہمیں بیلٹ بکس سے قوم کا پیغام ملا، ہم انتخابی نتائج کا جائزہ لیں گے اور خود پر تنقید کرتے ہیں۔
یہ بتاتے ہوئے کہ 2028 میں 4 سال باقی ہیں، جو صدارتی انتخابات کا اگلا دور ہے، انہوں نے کہا کہ اس عرصے کے دوران، ہم اپنی غلطیوں کا ازالہ کرنے کی کوشش کریں گے۔
مزید پڑھیں: ترکی کے بلدیاتی انتخابات میں اردگان کو بھاری شکست کیسے ہوئی؟
اس کے علاوہ، فتح اربکان کی قیادت میں خوشحالی پارٹی 6% ووٹ حاصل کرنے میں کامیاب رہی اور اس الیکشن میں تیسری پارٹی بن گئی۔