سچ خبریں:امریکی اخبار نے لکھا ہے کہ ترکی کے صدر اندرون و بیرون ملک پہلے سے زیادہ غیر محفوظ ہو چکے ہیں اور مہنگائی سے پریشان عوام اب تبدیلی کی مانگ کر رہے ہیں۔
امریکی اخبار واشنگٹن پوسٹ نے ہفتے کے روز شائع ہونے والے ایک تجزیے میں ترکی میں ہونے والے آئندہ صدارتی انتخابات کے عمل پر گفتگو کرتے ہوئے ترک شہریوں کے حوالے سے لکھا ہے کہ ترکی کا مستقبل تاریک ہے،واشنگٹن پوسٹ نے اس رپورٹ میں لکھا ہے کہ ترک صدر رجب طیب اردگان کو آئندہ چند ماہ میں مشکل انتخابات کا سامنا ہے۔
واضح رہے کہ اردگان نے طلباء، کارکنوں اور کاروباری مالکان، مسافروں کے لیے مراعات کا آغاز کیا ہے، جس میں ٹیکس میں چھوٹ، سستے قرضے اور توانائی کی سبسڈی شامل ہیں جبکہ اردگان اندرون اور بیرون ملک اپوزیشن کی جانب سے چیلنجز کے لیے پہلے سے کہیں زیادہ کمزور ہو گئے ہیں کیونکہ مہنگائی سے پریشان اس ملک کے عواماب تبدیلی کا دعویٰ کر رہے ہیں۔
استنبول کی سبانکی یونیورسٹی میں سیاسیات کے پروفیسر برک ایسن نے کہا کہ ہمارے ملک کی معیشت کی حالت اس کی بنیاد کو نقصان پہنچا رہی ہے جبکہ مہنگائی اردگان کے لیے ایک بڑا خطرہ بنی ہوئی ہے،یاد رہے کہ ترکی میں مہنگائی کی شرح موسم خزاں میں 80 فیصد سے زیادہ تک پہنچ گئی تھی جبکہ دسمبر میں کم ہو کر 64 فیصد رہ گئی۔
استنبول میں معاشیات کے پروفیسر ایرنک یلدان نے کہا کہ عام اشیا کی قیمتوں میں اضافہ ہوا ہے اور مہنگائی نے 2019 سے اجرتوں کی قدر میں کمی کی ہے، لوگ مہنگائی کی وجہ سے سخت پریشان ہیں، ایک آن لائن سیلز کمپنی کے مالک، 23 سالہ Metin ozkan نے کہا کہ کم از کم اجرت میں اضافہ کوئی معنی نہیں رکھتا کیونکہ قیمتیں ہر ماہ بعد بڑھ جاتی ہیں۔
ایک چین ریسٹورنٹ کے 40 سالہ مینیجر ایرسن فواد اولکو نے بتایا کہ آسمان چھوتی قیمتوں سے نمٹنے کے لیے حکومت کی جانب سے کوئی مدد نہیں کی گئی اور ان کے اسٹور کے مینو میں کھانے کی مقدار گزشتہ سال کے مقابلے میں 13 گنا بڑھ گئی ہے،انہوں نے کہا کہ ترکی میں اب کوئی مڈل کلاس نہیں ہے۔ صرف بہت امیر یا بہت غریب لوگ ہیں،اس ملک کا مستقبل تاریک ہے۔
ترکی کے صدر رجب طیب اردگان نے چند روز قبل اعلان کیا کہ اس ملک کے صدارتی انتخابات 14 مئی کو ہوں گے۔ اردگان نے رواں سال مئی میں قبل از وقت صدارتی انتخابات کرانے کا اعلان کیا، انہوں نے جسٹس اینڈ ڈویلپمنٹ پارٹی کے اراکین پارلیمنٹ سے خطاب کے دوران کہا کہ ترکی میں پارلیمانی اور صدارتی انتخابات سمیت قومی انتخابات اس سال 14 مئی کو ہو سکتے ہیں جبکہ انتخابات کی اصل تاریخ 18 جون مقرر کی گئی تھی، یاد رہے کہ ترک حکومت کی اپوزیشن جماعتوں میں سے ایک پروگریس اینڈ ڈیموکریسی پارٹی کے سربراہ علی بابا جان نے حال ہی میں اردگان پر کڑی تنقید کی ہے۔