سچ خبریں:ترک پولیس نےاس ملک میں 2016 کی ناکام بغاوت کے مجرموں سے تعلقات رکھنے کے الزام میں 50 افراد کی گرفتاری کا اعلان کیا۔
اناطولیہ نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق ترک پولیس نے منگل کے روز ترک حزب اختلاف کے رہنما فتح اللہ گولن سے تعلقات رکھنے اور 2016 کی ناکام بغاوت میں ملوث ہونے کے الزام میں 50 افراد کو گرفتار کیا، انقرہ پراسیکیوٹر کے دفتر نے بتایا کہ اس واقعے کے سلسلے میں متعدد صوبوں میں مجموعی طور پر 66 افراد کو گرفتار کیا گیا ہے۔
رپورٹ کے مطابق ترکی میں 15 جولائی2016 کو ہونے والی ناکام بغاوت کے بعد انقرہ نے متعدد بار واشنگٹن سے بغاوت کو منظم کرنے والے فتح اللہ گولن کی حوالگی کا مطالبہ کیا ہے، ترک حکومت فتح اللہ گولن جو اس وقت پنسلوینیا میں مقیم ہیں ،کو اس بغاوت کا ماسٹر مائنڈ قرار دیتی ہے اور اسے امریکہ سے ان کی حوالگی کے لئے بہت ساری کوششیں کی ہیں۔
تاہم ابھی تک ان کاروائیوں کوئی نتیجہ نہیں برآمد ہوا ہے اور امریکہ نے ترک حکام کے مطالبہ پر کوئی توجہ نہیں کی ہے،تاہم اس ناکام بغاوت کو پانچ سال کا عرصہ گذر چکا ہے لیکن ترکی میں ابھی بھی اس سلسلہ میں آئے دن گرفتاریاں عمل میں آتی رہتی ہیں، جن میں یونیورسٹی پروفیسروں سے لے کر فوج کے بڑے بڑے عہدہ دار شامل ہیں کیونکہ اس ملک کے حکام کا کہنا ہے کہ گولن کے ساتھ ہرحکومتی شعبے میں دراندازی کر چکے ہیں،یہی وجہ ہے کہ اب تک ہزاروں کی تعداد میں اعلی عہدہ دار اپنے عہدوں سے ہاتھ دھو بیٹھے ہیں۔