سچ خبریں: دنیا کے 28 ممالک میں موساد کے جاسوسی نیٹ ورک کی نشاندہی کے بارے میں ایران کی وزارت انٹیلی جنس کے بیان کے ساتھ ہی ترکی کے سکیورٹی اداروں نے صیہونی جاسوسی سروس سے تعلق کے الزام میں سات افراد کی گرفتاری کا اعلان کیا ہے۔
آناتولی نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق ترک حکام نے صیہونی انٹیلی جنس سروس (موساد) کو خفیہ معلومات فروخت کرنے کے الزام میں آج 7 افراد کو گرفتار کرلیا۔
یہ بھی پڑھیں: عراق میں موساد کی جاسوس گرفتار؛ کیسے اور کیوں آئی؟
سکیورٹی ذرائع نے اناتولی ایجنسی کو بتایا کہ ترک انٹیلی جنس سروس کو معلوم تھا کہ موساد خصوصی تفتیش کاروں کے ذریعے ترکی میں اپنے اہداف کا سراغ لگا رہی ہے۔
متذکرہ ذرائع نے مزید کہا کہ ترکی کے سکیورٹی اداروں کی تحقیقات میں موساد کی سرگرمیوں میں لوگوں کی معلومات اور سوانح عمری جمع کرنا، جاسوسی کی سرگرمیاں، تصویر اور ویڈیو دستاویزات، نگرانی اور ٹریکنگ ڈیوائسز کو اپنے اہداف کے خلاف استعمال کرنا اور خصوصی تفتیش کاروں کے ذریعے ان کی نگرانی کرنا شامل ہے۔
استنبول میں پبلک پراسیکیوٹر کی تحقیقات میں اس بات کی تصدیق ہوئی ہے کہ نو افراد پر موساد کو خصوصی تفتیش کاروں کے ذریعے معلومات فروخت کرنے کا شبہ ہے۔
تحقیقات کی بنیاد پر استنبول سکیورٹی ڈیپارٹمنٹ کی انٹیلی جنس اور انسداد دہشت گردی کی شاخوں کے ارکان نے استنبول اور ازمیر صوبوں میں بیک وقت سکیورٹی آپریشنز کیے، جس کے نتیجے میں 7 مشتبہ افراد کو گرفتار کیا گیا، اور یہ بھی معلوم ہوا کہ دو دیگر مشتبہ افراد پہلے ہی گرفتار تھے۔
دسمبر 2022 میں ترک انٹیلی جنس سروس نے موساد سے وابستہ خصوصی تفتیش کاروں کے خلاف آپریشن کیا جس کے نتیجے میں 68 افراد کو گرفتار کیا گیا۔
مزید پڑھیں: دہشت گردوں اور موساد کے خلاف میزائل حملہ کر کے ایران کیا کہنا چاہتا ہے؟عطوان
واضح رہے کہ ایران کی وزارت انٹیلی جنس نے اس جمعہ کو ایک بیان جاری کرتے ہوئے ایک بہت بڑے مشترکہ منصوبے پر عمل درآمد کا اعلان کیا تھا، جس کے دوران دنیا کے 28 ممالک اور تین براعظموں ایشیا، افریقہ اور یورپ میں نسل پرست صیہونی حکومت سے وابستہ درجنوں جاسوسوں اور دہشت گرد عناصر کی نشاندہی کی گئی تھی۔