سچ خبریں:ترکی میں گھریلو تشدد، بیوی کے ساتھ بدسلوکی، مار پیٹ نیز خواتین اور لڑکیوں کے قتل جیسی مثالوں کے ساتھ خواتین کے خلاف تشدد کے خطرناک اعداد و شمار سامنے آرہے ہیں جن میں کہا گیا ہے کہ 2021 میں اس ملک میں مردوں کے ہاتھوں 367 خواتین کو قتل کیا گیا۔
ترک میڈیا میں خواتین کے خلاف تشدد کے حوالے سے کئی رپورٹیں برسوں سے شائع ہوتی رہی ہیں، تاہم یہ مسئلہ رفتہ رفتہ ایک سنگین سماجی اور ثقافتی مسئلہ بن گیا ہے اور بہت سے خاندانوں کے لیے اس کے بہت سے نتائج برآمد ہوئے ہیں۔
مصدقہ اور سرکاری رپورٹس کے مطابق ترکی میں خواتین کے خلاف تشدد جیسے گھریلو تشدد، بیویوں کے ساتھ بدسلوکی، مار پیٹ اور قتل جیسی مثالیں ترکی میں تشویشناک اعداد و شمار ہیں،خواتین کے حقوق کی حمایت کرنے والی انجمنوں کی رپورٹس بتاتی ہیں کہ 2020 میں اور کورونا کے عروج کے دوران ترکی میں خواتین کے خلاف تشدد میں 35 فیصد اضافہ ہوا۔
واضح رہے کہ ترکی کے 81 صوبوں میں حقوق نسواں کے کارکنوں نے پریس کانفرنسیں جسلے منعقد کرکے ترک انتظامی عدالت کی جانب سے خواتین کے خلاف تشدد کی ممانعت کے کنونشن سے ترکی کی دستبرداری اور اردگان کی جانب سے اس اقدام کو منظور کرنے کے فیصلے پر احتجاج کیا اور اس فیصلے کو غیر قانونی قرار دیا،تاہم مذکورہ عدالت نے قطعی اور حتمی فیصلہ دے دیا ہے جس کے سلسلہ میں خواتین کے وکلاء کچھ نہیں کر سکتے۔