سچ خبریں: ترک صدر رجب طیب اردوغان نے کل پیر کو ایک تقریب میں کہا کہ ان کی حکومت علاقائی پیش رفت اور پڑوسی ممالک کی صورتحال سے لاتعلق نہیں رہ سکتی ۔
اناتولیہ خبر رساں ایجنسی کے مطابق اردوغان نے کہا کہ ترکی اپنے دروازے بند نہیں کر سکتا اور فلسطین، شام، عراق اور یمن میں جو کچھ ہو رہا ہے اسے نظر انداز نہیں کر سکتا ہماری کسی ملک سے دشمنی نہیں ہے لیکن ہم تمام ممالک کے ساتھ بہترین تعلقات قائم کرنا چاہتے ہیں۔
انہوں نے اس بات پر زور دیا کہ ان کے ملک نے اپنی فوجی کارروائیوں کا دائرہ شام سے عراق تک بڑھا دیا ہے اور وہ ان علاقوں میں شدید ترین حملے کرے گا جہاں PKK دہشت گرد گروہ اپنے آپ کو محفوظ محسوس کرے گا۔
ترکی کے صدر نے اس تقریب میں کہا کہ ان کے ملک کا ہدف اپنے گردونواح میں امن اور تعاون کی پٹی بنانا ہے اور وہ اس منصوبے کا آغاز اپنے قریبی پڑوسیوں سے کریں گے۔
اس بات کی طرف اشارہ کرتے ہوئے کہ ترکی کا جغرافیائی محل وقوع تزویراتی اہمیت کا حامل ہے اردوغان نے تسلیم کیا کہ خطے میں ایشیا سے افریقہ تک، قفقاز سے لے کر یورپ تک کوئی بھی واقعہ براہ راست ترکی کو متاثر کرتا ہے۔
انہوں نے بحرانوں میں آنکارا کے اقدامات کی وجوہات بیان کیں اور دعویٰ کیا کہ دنیا کے اس وسیع خطہ اور پڑوسی ممالک دونوں میں ترکی کو ابھرتے ہوئے بحرانوں کے منفی نتائج کا سب سے زیادہ نقصان اٹھانا پڑے گا۔