سچ خبریں: ترکی کے صدر نے کہا کہ غاصب القدس کے وزیراعظم بنیامین نیتن یاہو نے تاریخ میں اپنا نام غزہ کے قصاب کے طور پر درج کرا لیا ہے۔
اناطولیہ خبر رساں ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق، ترک صدر رجب طیب اردگان نے بدھ کو ترک پارلیمنٹ میں حکمراں جسٹس اینڈ ڈیولپمنٹ پارٹی کے اجلاس کے دوران کہا کہ نیتن یاہو، غزہ میں پچھلی صدی کے سب سے بڑے قتل عام میں سے ایک کے مرتکب ہونے کے ناطے تاریخ کے اوراق میں غزہ کے قصاب کے عنوان سے اپنا نام لکھوا چکے ہیں۔
یہ بھی پڑھیں: کب تک فلسطینی بچوں کے خون میں نہاتے رہیں گے؟ نیتن یاہو کیا کہتے ہیں؟
ترک صدر نے غزہ کی حالیہ صورتحال کا ذکر کرتے ہوئے کہا کہ نیتن یاہو کے حکومتی اہلکاروں کے بیانات نے انسانی ہمدردی کے وقفے کو مستقل جنگ بندی میں بدلنے کی امیدوں پر پانی پھیر دیا ہے۔
رجب طیب اردگان نے جنگ بندی کے حوالے سے ترکی کے اقدامات کے بارے میں بھی کہا کہ ہم دونوں طرف سے قیدیوں کی رہائی اور (غزہ میں) جنگ بندی کو مستقل کرنے کے لیے سفارتی کوششیں تیز کریں گے۔
انہوں نے اس بات کی طرف اشارہ کرتے ہوئے کہ غزہ کے باشندوں کو 7 اکتوبر سے انسانی تاریخ کے سب سے گھناؤنے اور نفرت انگیز حملوں کا نشانہ بنایا گیا ہے، مزید کہا کہ غزہ کی مساجد پر بمباری کی گئی، اسکول اور اسپتال تباہ کیے گئے ،پناہ گزین کیمپوں کو تہس نہس کیا گیا، پناہ لینے والوں کو جان بوجھ کر نشانہ بنایا گیا، حتی سڑکوں پر بے گھر ہونے والے شہریوں پر بھی بم گرائے گئے۔
یہ بتاتے ہوئے کہ غزہ میں دو تہائی عمارتیں تباہ یا ناقابل رہائش ہیں جبکہ تعلیمی انفراسٹرکچر منہدم ہو چکا ہے، اردگان نے زور دے کر کہا کہ ہم غزہ میں انسانیت کے خلاف جنگی جرائم کے بارے میں مغربی ممالک کی بے عملی کو کبھی نہیں بھولیں گے۔
مزید پڑھیں: نیتن یاہو مقبوضہ فلسطین میں پہلے سے کہیں زیادہ نفرت کا شکار
اس ترک عہدیدار نے غزہ کے لیے ترکی کی امدادی سرگرمیوں کے بارے میں کہا کہ ہمارا دوسرا جہاز 1500 ٹن انسانی امداد لے کر آج غزہ کے لیے روانہ ہو رہا ہے،ترکی اسرائیل کو بین الاقوامی قانون اور انسانی ضمیر کے سامنے جوابدہ بنانے کے لیے تمام دستیاب ذرائع استعمال کرے گا۔