سچ خبریں:صیہونی حکومت کی فوجی عدالت نے فلسطینی قیدی خضر عدنان کی ضمانت پر رہائی کی درخواست پر سماعت ملتوی کر دی۔
اس فلسطینی قیدی کی رہائی کا التوا اس وقت عمل میں آیا جب شیخ خضر عدنان کے وکیل نے اس کی بگڑتی حالت اور کسی بھی لمحے اس کی شہادت کے امکان کے پیش نظر اس کی فوری رہائی کا مطالبہ کیا۔ شیخ عدنان اپنی من مانی گرفتاری کے خلاف مسلسل 72 دنوں سے بھوک ہڑتال پر ہیں۔
اس سلسلے میں بتایا گیا ہے کہ فوجی عدالت نے عدنان کی ضمانت پر رہائی کی درخواست کی سماعت جمعرات تک ملتوی کر دی ہے۔
پیر کے روز عدالتی اجلاس میں صیہونی حکومت کے پراسیکیوٹر نے قیدی خضر عدنان کے ساتھ دبائو میں سلوک کرنے کی دھمکی دی۔ عدنان کا قیدی کئی دنوں سے رہائش حاصل کرنے اور طبی معائنہ کرانے سے انکار کر رہا ہے۔
فلسطینی قیدیوں کے کلب نے قیدی خضر عدنان کی بگڑتی ہوئی حالت کا حوالہ دیتے ہوئے خبردار کیا کہ وہ کسی بھی وقت شہید ہو سکتے ہیں۔
گذشتہ شام فلسطینی اسیروں اور رہائی پانے والے افراد کی وزارت نے ایک بیان جاری کر کے اسلامی جہاد تحریک کے رہنما شیخ خضر عدنان کی جسمانی حالت کے بارے میں خبردار کیا تھا۔موجودہ صورتحال میں خضر عدنان کی کسی بھی وقت شہادت کا امکان ہے۔ لمحہ فکریہ ہے اور اس واقعے کی ذمہ داری پوری طرح صیہونی حکومت پر عائد ہوتی ہے۔
اس سے قبل اسلامی جہاد تحریک کے رہنماؤں میں سے ایک خضر عدنان نے ایک وصیت لکھی تھی۔