سچ خبریں: بھارتی حکومت کے مسلح افواج میں بھرتی کے نئے منصوبے اگنی پت کے خلاف مظاہرے آج پر تشدد ہو گئے۔ فوج میں شامل ہونے کے لیے درخواست دہندگان نے صوبہ بہار کے کئی حصوں میں لگاتار دوسرے دن ریلوے اور سڑکوں کو متاثر کیا۔
واضح رہے کہ مظاہرہ کرنے والوں نے ٹرینوں کو آگ لگا ئی بس کی کھڑکیوں کو توڑ دیا گیا، اور نئے منصوبے کو منسوخ کرنے کا مطالبہ کرنے والے مشتعل نوجوانوں نے راہگیروں پر پتھراؤ کیا، بشمول حکمران بی جے پی پارٹی کے ایک رکن۔ پرتشدد مظاہرے اب بھارت کی کئی ریاستوں میں پھیل چکے ہیں۔
ایسٹ انڈیا سنٹرل ریلوے کے حکام کا کہنا ہے کہ 22 ٹرینوں کو منسوخ کرنے پر مجبور کیا گیا ہے اور پانچ ٹرینیں کئی رکنے کے بعد روک دی گئی ہیں۔
مظاہرین نے بابوا ریلوے اسٹیشن پر ایک انٹرسٹی ٹرین کی کھڑکیوں کے شیشے توڑ دیے اور ایک بس کو آگ لگا دی انڈین آرمی سے محبت کرنے والوں کے بینر پکڑے ہوئے انہوں نے نئے بھرتی منصوبے کے خلاف نعرے لگائے۔
نیواڈا میں حکمران جماعت کی رکن ارونا دیوی کی کار پر مظاہرین نے حملہ کیا، جنہوں نے ان کی گاڑی پر پتھراؤ کیا، جس میں ایک رکن پارلیمنٹ سمیت پانچ افراد زخمی ہوئے۔ نیواڈا میں پارٹی دفتر کو بھی تباہ کر دیا گیا۔
دیوی نے نامہ نگاروں کو بتایا مظاہرین اس وقت مشتعل ہو گئے جب انہوں نے میری گاڑی پر نصب جھنڈا دیکھا اور اسے پھاڑ دیا۔ میرا ڈرائیور، دو سیکورٹی گارڈ اور میرے دفتر کے دو ذاتی ملازمین زخمی ہو گئے۔