سچ خبریں: چین اور بھارت نے متنازع سرحدی علاقے میں باقی ماندہ مسائل کے فوری حل پر اتفاق کیا۔
اناطولیہ خبر رساں ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق چین اور بھارت نے ہمالیہ میں متنازع سرحدی علاقوں میں کشیدگی کے حل کے لیے فوجی کمانڈروں کی سطح پر 19ویں ملاقات کے بعد مشترکہ بیان جاری کرتے ہوئے کہ ہم نے مغربی سیکٹر (LAC) میں باقی ماندہ مسائل کے فوری حل پر اتفاق کیا ہے۔
یہ بھی پڑھیں: چین کا مقابلہ کرنے کے لیے بھارت اور امریکہ کا تعاون
اس سلسلے میں چینی اور ہندوستانی فوجی کمانڈروں کی طرف سے جاری کردہ ایک بیان میں کہا گیا ہے کہ دونوں فریقوں نے سرحدی علاقوں میں امن و سکون برقرار رکھنے پر اتفاق کیا ہے۔
یاد رہے کہ 2020 سے بیجنگ اور نئی دہلی کے درمیان ہونے والے مذاکرات کے 18 دوروں کے نتیجے میں، فریقین نے 3 کشیدگی والے علاقوں سے اپنی افواج کو باہمی طور پر واپس بلانے پر اتفاق کیا۔
تاہم، اپریل میں مذاکرات کے 18 ویں دور میں ڈیپسان اور ڈیمچک کے علاقے سے انخلاء کے حوالے سے کوئی معاہدہ نہیں ہو سکا۔
یاد رہے کہ بیجنگ-نئی دہلی کے تعلقات جون 2020 میں ہمالیہ کے پہاڑوں میں واقع لداخ کے سرحدی علاقے میں دونوں فریقوں کی افواج کے درمیان جھڑپ کے بعد کشیدہ ہو گئے تھے،ان جھڑپوں میں 20 ہندوستانی اور 4 چینی فوجی مارے گئے۔
یاد رہے کہ معاہدے کے بعد چینی وزارت خارجہ کے ترجمان ژاؤ لیجیان نے اعلان کیا کہ بھارت کے ساتھ سرحدی معاملات پر بیجنگ کا موقف واضح اور مستحکم ہے۔
مزید پڑھیں: بھارتی خریدار، روسی تیل، چینی پیسہ،ڈالر غائب
چینی وزارت خارجہ کے ترجمان نے مزید کہا کہ ہم مذاکرات اور مشاورت کے ذریعے مسائل کو مناسب طریقے سے حل کرنے کی صلاحیت رکھتے ہیں،دونوں ممالک کی سرحد پر صورتحال مکمل طور پر مستحکم اور کنٹرول میں ہے۔