سچ خبریں:ماہرین اس اقدام کو بین الاقوامی لین دین میں یوآن کی بڑھتی ہوئی مقبولیت میں ان تینوں بڑی معیشتوں کے ڈالرائزیشن کے عمل میں ایک قدم آگے بڑھنے سے تعبیر کرتے ہیں۔
خبر رساں ادارے روئٹرز نے بھارتی حکومت کے ایک ذریعے کے حوالے سے لکھا ہے کہ ملک میں کچھ ریفائنریز یوآن جیسی کرنسیوں میں ادائیگی کرتی ہیں اگر بینک ڈالر میں تجارتی لین دین طے کرنے کو تیار نہیں ہیں۔
رپورٹ میں دو دیگر نامعلوم ذرائع کا بھی حوالہ دیا گیا ہے جس سے ظاہر ہوتا ہے کہ ہندوستان کی تین نجی ریفائنریز میں سے کم از کم دو روسی تیل کی درآمدات کے لیے یوآن میں ادائیگی کر رہی ہیں۔ انڈین آئل، جو روسی خام تیل کا ملک کا سب سے بڑا خریدار ہے، جون میں یوآن میں کچھ روسی خریداریوں کی ادائیگی کرنے والا پہلا سرکاری ریفائنر بن گیا۔
چینی ماہرین کے مطابق اگر بھارت عالمی منڈیوں میں اپنے قرض کی ادائیگی کے لیے یوآن کا استعمال کرتا ہے تو یہ مسئلہ بین الاقوامی سطح پر اس ایشیائی کرنسی کی رسائی کی شرح کو بڑھا دے گا۔
چین کی ژی جیانگ یونیورسٹی سے منسلک ڈیجیٹل اکانومی اینڈ فنانشل انوویشن ریسرچ سینٹر کے ڈائریکٹر پین ہیلن کا بھی کہنا ہے کہ یہ مسئلہ بین الاقوامی سطح پر یوآن کے اثر کو بڑھا سکتا ہے۔
جب تک ہندوستان اور روس دونوں برکس کے رکن ہیں، تجارتی تبادلے میں ان کا یوآن کا استعمال ابھرتی ہوئی معیشتوں اور ترقی پذیر ممالک کی ترقی کا باعث بنے گا۔
خبروں کے مطابق، دنیا کی ابھرتی ہوئی معیشتوں کے درمیان معاہدے کے رکن ممالک، جنہیں برکس کے نام سے جانا جاتا ہے، اگست میں جنوبی افریقہ میں ملاقات کرنے والے ہیں اور ڈالرائزیشن کے معاملے پر بات چیت کرنے والے ہیں۔