سچ خبریں:ویتنام کے وزیر صحت نےاس ملک میں کورونا وائرس کی ایک نئی شکل کی نشاندہی کیے جانے کا اعلان کیا ہے جو ہندوستانی اور برطانوی کرونا کا مرکب ہے اور تیزی سے ہوا کے ذریعے پھیلتا ہے۔
ویتنامی وزیر صحت کے مطابق حکام نے کورونا وائرس کی ایک شکل کی نشاندہی کی ہے جس کے بارے میں ان کا کہنا ہے کہ انگریزی اور ہندوستانی کرونا کا مجموعہ ہے اور تیزی سے ہوا کے ذریعے پھیل جاتا ہے، خبر رساں ادارے روئٹرز کے مطابق جنوب مشرقی ایشیائی ملک ، جو گذشتہ سال زیادہ تر وقت اس وائرس کے پھیلاؤ کو کامیابی کے ساتھ قابو کرنے میں کامیاب رہا تھا ،وہاں اپریل کے آخر سے ہی یہ وبا پھیل رہی ہے ، جس میں ملک کی آدھی سے زیادہ آبادی ملوث ہوچکی ہے۔
ویتنام کے وزیر صحت نگگین ٹا لانگ نے کہا کہ دریافت کردہ کوویڈ 19 میں دو موجودہ پہچان ہیں جن کی شناخت پہلے ہندوستان اور برطانیہ میں ہوئی ہے، انہوں نے ایک سرکاری اجلاس میں بتایا ، جس کی ٹیپ روئٹرز تک پہنچی کہ نئی نوع ایک ایسی ہندوستانی شکل ہے جس میں تغیر پزیر ہے جو اصل میں برطانوی کرونا سے تعلق رکھتی ہے اور بہت خطرناک ہے، انہوں نے مزید کہا کہ ویتنام جلد ہی نئے شناخت شدہ جینومک ڈیٹا کو جاری کرے گا جس میں کہا گیا ہے کہ اس سے پہلے کے وائرس کے مقابلہ میں اس کی زیادہ منتقلی ہوسکتی ہے۔
در ایں اثنا ورلڈ ہیلتھ آرگنائزیشن کے کرونا وائرس کے ٹیکنیکل ڈائریکٹر نے ایک بیان میں کہا کہ ہم نے ابھی تک ویتنام میں مبینہ طور پر وائرل ہونے والےوائرس کا اندازہ نہیں کیا ہےاور اس ملک میں ہمارا دفتر ویتنام کی وزارت صحت سے تعاون کر رہا ہے،تاہم ہم جلد ہی مزید معلومات کے منتظر ہیں، انہوں نے مزید کہا کہ ورلڈ ہیلتھ آرگنائزیشن کا خیال یہ ہے کہ یہ وائرس B.1.617.2 ہے جسے ہندوستانی نسل کہا جاتا ہے اور شاید اس میں ایک اضافی تغیر بھی موجودہے۔