سچ خبریں:فلسطینی تحریک حماس کے سیاسی بیورو کے سربراہ اسماعیل ہنیہ نے امریکی وزیر خارجہ انتھونی بلنکن کے خطے کے دورے کے ردعمل میں کہا کہ ہمیں امید ہے کہ بلنکن غزہ میں جنگ کو روکنے کی کوشش کریں گے۔
ہانیہ نے زور دے کر کہا، ہمیں امید ہے کہ بلنکن نے گزشتہ 3 مہینوں سے اپنا سبق سیکھ لیا ہے اور قابض حکومت کی حمایت میں واشنگٹن کی غلطیوں کو محسوس کیا ہے۔
حماس کے سیاسی بیورو کے سربراہ نے واضح کیا کہ ہمیں یہ بھی امید ہے کہ بلنکن سے ملاقات کرنے والے عرب اور اسلامی ممالک کے حکام واشنگٹن پر اس بات پر زور دیں گے کہ ہمارے خطے کا استحکام مسئلہ فلسطین سے وابستہ ہے۔
آخر میں انہوں نے کہا کہ جب تک فلسطینی قوم اپنی آزادی حاصل نہیں کر لیتی اور یروشلم کو اس کا دارالخلافہ کے طور پر ایک آزاد فلسطینی ریاست قائم نہیں کر لی جاتی اس وقت تک کوئی سلامتی اور استحکام نہیں ہو گا اور قتل و غارت گری سے سلامتی اور استحکام پیدا نہیں ہو سکتا۔
امریکی محکمہ خارجہ کے سرکاری اعلان کے مطابق امریکی وزیر خارجہ انتھونی بلنکن اپنے ایک ہفتے کے دورے میں ترکی کے علاوہ یونان، عمان، اردن، قطر، ابوظہبی، متحدہ عرب امارات سعودی عرب، مصر اور مقبوضہ علاقوں کے سفر پر بھی جائیں گے۔
امریکی سفارتی اسٹیبلشمنٹ نے دعویٰ کیا ہے کہ غزہ میں شہریوں کی زندگیوں کے تحفظ کی اہمیت، تمام باقی ماندہ یرغمالیوں کی رہائی کی ضمانت، غزہ کے شہریوں کو جان بچانے والی انسانی امداد کی فراہمی میں اضافہ اور مسلسل فراہمی اور ضروری خدمات کی بحالی کا عزم۔ اس بات کو یقینی بنانا کہ فلسطینیوں کو زبردستی بے گھر نہ کیا جائے، تشدد کو روکنے، علاقائی کشیدگی کو کم کرنے، بحیرہ احمر میں یمنیوں کی نقل و حرکت سے نمٹنے اور لبنان میں کشیدگی میں اضافے سے بچنے کے لیے فوری طریقہ کار پر بات چیت بلنکن کی بات چیت کا سب سے اہم مرکز ہو گا۔