سچ خبریں: ترکی کے صدر رجب طیب اردوغان نے جمعرات کو کہا کہ شام کے صدر بشار الاسد کے ساتھ ملاقات اس وقت میز پر نہیں ہے لیکن یہ صحیح وقت پر ناممکن نہیں ہے۔
اردوغان نے کہا کہ ابھی تک ایسی میٹنگ ایجنڈے میں شامل نہیں ہے لیکن میں یہ نہیں کہہ سکتا کہ بشار الاسد سے ملنا میرے لیے ناممکن ہےجب مناسب وقت آئے گا ہم شام کے صدر سے مل سکتے ہیں۔
خبر رساں ادارے روئٹرز لکھتے ہیں کہ شامی اور ترک حکام کے درمیان کوئی بھی ملاقات شام میں دہائیوں سے جاری جنگ کی شکل بدل سکتی ہے۔ ترکی کی حمایت باغیوں کو شمال مشرقی شام میں اپنے آخری کیمپ میں رکھنے کے لیے کارگر ثابت ہوگی۔ دریں اثناء شامی فوج اس علاقے کے دیگر علاقوں کو شدت پسند اور باغی گروپوں سے پاک کرنے میں کامیاب رہی ہے۔
اردوغان کی بشار الاسد سے ملاقات کی خواہش کا پہلے عوامی سطح پر بیان نہیں کیا گیا تھا۔ اس سال جولائی میں ہی ترکی کے حریت اخبار نے لکھا تھا کہ رجب طیب اردوغان نے جسٹس اینڈ ڈیولپمنٹ پارٹی کے ارکان کے ساتھ ایک نجی ملاقات میں بشار اسد سے ملاقات کی خواہش ظاہر کی تھی۔
اس اخبار نے لکھا ہے کہ اردوغان اس ملاقات میں جو میڈیا کی نظروں سے اوجھل تھے انھوں نے کہا کہ اگر بشار اسد ازبکستان میں ہونے والے شنگھائی اجلاس میں شریک ہوتے ہیں تو میں ان سے ملنا چاہوں گا۔ بدقسمتی سے وہ ازبکستان نہیں آسکتے تاکہ میں ان سے مل سکوں اور انھیں ذاتی طور پر اپنی باتیں بتا سکوں۔