سچ خبریں: فنانشل ٹائمز کے مطابق برطانوی حکومت قطر کے ساتھ گیس کے طویل مدتی معاہدے کی خواہاں ہے کیونکہ یورپ میں قدرتی گیس کی قلت نے براعظم میں تھوک قیمتوں کو بڑھا دیا ہے۔
بات چیت سے واقف ذرائع کے مطابق قطر میں برطانوی وزراء اور ان کے اتحادیوں کے درمیان مائع قدرتی گیس پیدا کرنے والے سب سے بڑے ملک طویل المدتی معاہدے کی تیاریوں پر بات چیت ہو رہی ہے اور قار برطانیہ کو گیس کی فراہمی کا حتمی حل بن گیا ہے۔
وزارت تجارت، انرژی و استراتژی صنعتی انگلیس و دولت قطر از اظهارنظر در این رابطه خودداری کردند.
رپورٹ کے مطابق قطر نے گزشتہ دو ہفتوں میں برطانیہ کے لیے چار بڑے ٹینکرز کا روٹ تبدیل کیا ہے۔
گیس کی سپلائی کی عالمی قلت نے حالیہ مہینوں میں قیمتوں میں اضافہ کیا ہے جس سے برطانیہ میں توانائی اور سپلائی کرنے والی صنعتوں کو چیلنج کیا گیا ہے اور بہت سے صارفین نے گھریلو بلوں میں تیزی سے اضافہ دیکھا ہے۔
بات چیت سے واقف ذرائع کے مطابق برطانوی وزیر اعظم بورس جانسن کی جانب سے قطر کے امیر شیخ تمیم بن حمد الثانی سے مدد کے لیے کہا جانے کے بعد یہ کھیپ ملک کے لیے روانہ ہوئی۔
کوویڈ 19 قرنطینہ کے بعد معیشتوں کے دوبارہ کھلنے اور ایشیا میں ایل این جی کی زیادہ مانگ کے ساتھ اس سال قدرتی گیس کی قیمتوں میں تیزی سے اضافہ ہوا، جس نے یورپ کو سپلائی کم کر دی اور بجلی پر منحصر صنعتوں کو صدمے کی لہر بھیج دی۔
رپورٹ کے مطابق برطانیہ ایل این جی کے لیے یورپ اور ایشیا سے بڑھتی ہوئی مسابقت کے خدشات کے درمیان گیس کے طویل مدتی معاہدے کا خواہاں ہے۔