سچ خبریں:برٹش میڈیکل ایسوسی ایشن نے اعلان کیا ہے کہ اس ملک میں دسیوں ہزار نئے ڈاکٹر 13 مارچ سے تین روزہ زبردست ہڑتال شروع کریں گے۔
برٹش میڈیکل یونین نے اعلان کیا کہ اس ملک میں دسیوں ہزار نئے ڈاکٹر 13 مارچ سے اپنی ناکافی تنخواہ کے خلاف احتجاج کے لیے تین روزہ اجتماعی ہڑتال شروع کریں گے، رپورٹ کے مطابق 2019 میں 4 سالہ معاہدے کے تحت نئے ڈاکٹروں نے 2 فیصد سالانہ تنخواہ میں اضافے پر اتفاق کیا تھا لیکن فی الحال ان ڈاکٹروں کا کہنا ہے کہ مہنگائی کی شرح میں غیر معمولی اضافے کی وجہ سے یہ رقم کافی نہیں ہے۔
اس یونین نے مزید کہا کہ اس ہڑتال کے انعقاد کا معاہدہ بلاشبہ زیادہ تر نئے ڈاکٹروں میں جذبات کی مضبوطی کو ظاہر کرتا ہے، ہم مایوس اور ناراض ہیں اسی لیے ہم نے یہ تین روزہ ہڑتال کرنے کا فیصلہ کیا ہے ، نئے ڈاکٹرز وہ لوگ ہیں جنہوں نے ضروری طبی تربیت حاصل کی ہے اور 8 سال تک ہسپتالوں میں ڈاکٹر کے طور پر اور 3 سال تک سینئر ڈاکٹروں کی نگرانی میں جنرل پریکٹیشنر کے طور پر کام کیا ہے۔
قبل ازیں برطانوی وزیر صحت اسٹیو بارکلے نے اس ہڑتال کو انتہائی مایوس کن قرار دیتے ہوئے کہا کہ میں نے اس یونین اور دیگر طبی یونینوں کے ساتھ اس رقم کے منصفانہ ہونے اور کام کے حالات کے بارے میں موجود خدشات کے بارے میں بات کی ہے،میں تمام ملازمین کے لیے صحت کے نظام میں کام کے حالات کو بہتر بنانے کے بارے میں گفتگو جاری رکھنا چاہتا ہوں۔
دریں اثناء اطلاعات کے مطابق مہنگائی کی شرح میں اضافے کے پیش نظر نئے ڈاکٹروں کو 2008 سے اب تک اپنی تنخواہوں میں 25 فیصد کمی کا سامنا ہے جس سے ان کے حوصلے پست ہوئے ہیں اور حالیہ تحقیق کے مطابق ہر 10 ڈاکٹروں میں سے 4 اپنا پیشہ چھوڑنا چاہتے ہیں،اسی دوران یونین آف کنسلٹنٹس اینڈ ہسپتال اسپیشلسٹ کے نام سے ایک اور یونین نے اعلان کیا کہ اس یونین کے نئے ڈاکٹر 15 مارچ کو ایک اور ہڑتال کرنے کے لیے تیار ہیں۔
یاد رہے کہ اسی دوران جبکہ نرسوں کی یونین حکومت کے ساتھ بات چیت کر رہی ہے، نرسوں نے مارچ کے لیے اپنی منصوبہ بند ہڑتال کو معطل کر دیا ہے، تاہم ایمرجنسی ڈیپارٹمنٹ اور دیگر ہیلتھ کیئر ورکرز اب بھی وسیع پیمانے پر ہڑتالوں کی منصوبہ بندی کر رہے ہیں۔