سچ خبریں: اپنے ٹویٹر اکاؤنٹ پر ایک پوسٹ شائع کرکے برطانوی وزیر خارجہ نے پابندیوں اور جنگ کو بھڑکانے کے میدان میں اپنے ملک کے اقدامات کو شائع کیا ہے ۔
تصاویر کی ایک سیریز شائع کرتے ہوئے ہوشیاری سے یوکرین جنگ کے بعد روس سے متعلق 1200 سے زائد افراد پر پابندیوں، ماسکو کے 18 بلین پاؤنڈ مالیت کے اثاثوں کو روکنے اور یوکرائنی جنگ کی آگ کو ہوا دینے کے لیے 220 ملین پاؤنڈ کی امداد کی طرف اشارہ کیا۔
برطانوی وزیر خارجہ نے یہ بھی بتایا کہ لندن نے 2022 کے دوران 40 سے زائد ایرانی اہلکاروں پر پابندیاں عائد کی ہیں۔
فروری کے بعد سے برطانوی حکومت نے کریملن اور روسی صدر ولادیمیر پیوٹن سے متعلق لوگوں کی ایک بڑی تعداد پر پابندیاں عائد کی ہیں جس کی وجہ روس کے یوکرین پر حملے کو کہا جاتا ہے۔
اس ملک نے انسانی حقوق کی خلاف ورزیوں کے بہانے ایرانی حکام کو بھی پابندیوں کی فہرست میں شامل کیا۔