سچ خبریں: یمن کی تحریک انصار اللہ کے سیاسی بیورو کے رکن نے غزہ کے خلاف جنگ کے خاتمے تک صیہونی حکومت کی حمایت کرنے والے بحری جہازوں کے خلاف اس ملک کی مسلح افواج کے حملے جاری رکھنے کا اعلان کیا۔
بلومبرگ نیوز ایجنسی کی ویب سائٹ نے یمن کی تحریک انصار اللہ کے سیاسی دفتر کے رکن محمد البخیتی کے حوالے سے نقل کیا ہے کہ بحیرہ احمر اور باب المندب میں مقبوضہ علاقوں کی بندرگاہوں کی طرف جانے والے بحری جہازوں پر یمنی مسلح افواج کے حملے اس وقت تک جاری رہیں گے جب تک غزہ کی پٹی کے خلاف جنگ جاری رہے گی۔
یہ بھی پڑھیں: یمن پر حملوں سے انصاراللہ کا آپریٹنگ کمزور نہیں ہوا
دریں اثناء امریکہ کے جارح اتحاد نے کئی دوسرے ملکوں کے ساتھ مل کر یمن کے مختلف علاقوں پر کئی بار بمباری کی ہے۔
یمن کی مسلح افواج کے ترجمان یحیی سریع نے منگل کے روز تاکید کے ساتھ کہا کہ امریکی اور برطانوی جارح جنگی طیاروں نے یمن کے دارالحکومت صنعا اور اس ملک کے دیگر صوبوں پر 18 فضائی حملے کیے ہیں۔
انہوں نے مزید کہا: یہ جارحیت یقینی طور پر جواب کے بغیر نہیں رہے گی۔
سریع نے واضح کیا کہ صوبہ صنعا کے خلاف امریکہ اور انگلستان کی طرف سے 12 حملے، صوبہ الحدیدہ پر تین حملے، صوبہ تعز پر 2 اور صوبہ البیضاء پر ایک حملہ کیا گیا۔ ان حملوں میں سے کوئی بھی یمنی قوم کو مظلوم فلسطینی عوام کی حمایت سے نہیں روک سکے گا۔
یمن کی سپریم پولیٹیکل کونسل کے رکن محمد علی الحوثی نے بھی یمن پر نئی بمباری کے بعد اعلان کیا کہ امریکی-برطانوی حملے غزہ کی حمایت سے یمن کی حوصلہ شکنی کرنے کی ایک نئی کوشش ہے۔
الحوثی نے زور دے کر کہا کہ امریکیوں اور برطانویوں کو سمجھنا چاہیے کہ ہم ردعمل کے وقت میں ہیں اور ہمارے لوگ نہیں جانتے کہ ہتھیار کیسے ڈالے جائیں۔
مزید پڑھیں: انصاراللہ کا انگوٹھا اسرائیل اور امریکہ کی شہ رگ پر
انہوں نے مزید کہا کہ امریکی برطانوی اتحاد کی جارحیت کا مقصد یمن میں بحری کاروائیوں کو روکنا ہے جو حاصل نہیں ہو سکے گا۔