سچ خبریں: ورلڈ ہیومن رائٹس واچ اور بحرین رائٹس اینڈ فریڈمزسینٹر نے آج پیر کو ایک بیان میں اعلان کیا ہے کہ بحرین کی عدالتوں نے حال ہی میں 4 بحرینی مخالفین کو موت کی سزا سنائی ہے۔
الجزیرہ کے مطابق انسانی حقوق کے ان اداروں نے اعلان کیا کہ دی گئی سزائیں ظالمانہ ٹرائلز اور تشدد کے تحت حاصل کیے گئے اعترافات پر مبنی ہیں۔
ورلڈ ہیومن رائٹس واچ اوربحرین رائٹس اینڈ فریڈمز کے مرکز کے مشترکہ بیان میں امریکہ انگلینڈ اور یورپی یونین کی حکومتوں سے کہا گیا ہے کہ وہ منامہ حکومت پر پھانسیوں اور اس کی خلاف ورزیوں کو روکنے کے لیے دباؤ ڈالیں۔
اسی سلسلے میں بحرین کی اسلامی تحریک کے رہنما آیت اللہ عیسی قاسم نے 7 مہر کو اس بات پر تاکید کی کہ اس ملک میں نام نہاد پارلیمانی انتخابات بحرین کے عوام کے لیے ایک آفت ہیں۔
کچھ عرصہ قبل لبنان کے ایک اخبار نے لکھا تھا کہ بحرین میں سیاسی قیدیوں کے ابتر حالات اس نہج پر پہنچ چکے ہیں کہ بعض یورپی نمائندوں نے بحرینی حکومت کے خلاف پابندیوں کا مطالبہ کیا ہے۔
لبنانی اخبار البنا نے ایک یورپی قانونی ذریعے کے حوالے سے اپنے ایک مضمون میں لکھا ہے کہ بحرین میں سیاسی قیدیوں کا معاملہ اس سے زیادہ ہے جس پر یورپی یونین خاموش رہ سکتی ہے۔
اس ذریعے نے بتایا کہ بحرین میں سیاسی قیدیوں کی تعداد تین ہزار ہے ان میں سے ایک سو سے زائد افراد کورونا وائرس کا شکار ہو چکے ہیں اور ایک قیدی اس بیماری کی وجہ سے انتقال کر گیا ہے۔