سچ خبریں:بحرین کے عوامی انقلاب کی گیارہویں سالگرہ کے موقع پر بحرینی اپوزیشن نے سائبر اسپیس میں اپنے منصوبوں کا اعلان کیا ۔
بحرین کے فروری کے انقلاب کا آغاز اس ملک میں ریلیوں، مظاہروں اور شہری بدامنی کے ایک سلسلے سے ہوا، جو جو 2010 میں دوسرے عرب ممالک میں "اسلامی بیداری” کے ساتھ ہی شروع ہوااور عرب دنیا کے انقلابوں میں سے ایک بن گیا۔
بحرینی انقلاب کی گیارہویں سالگرہ کے موقع پر اس ملک کی حکومت مخالف تحریک نے سائبر اسپیس میں اپنے منصوبوں کا اعلان کیا جس میں اتوار 13 فروری کو رات 8 بجے لائٹس بند ہونے اور "ہم اتحاد کی راہ پر ہیں” کے نام سے ایک آن لائن مہم کے آغاز کے ساتھ احتجاج کی ایک نئی لہر شروع کرنا شامل ہے۔
واضح رہے کہ بحرین کا انقلاب 2011 کے انقلاب میں ہونے والے احتجاجات میں خلاصہ نہیں ہوتاہے بلکہ اس ملک کی ہنگامہ خیز تاریخ جبر اور آمریت کے خلاف وسیع پیمانے پرمظاہروں سے بھری پڑی ہے۔
اس جنوب مغربی ایشیائی ملک کے لوگوں نے 1820 سے 1971 تک انگریزوں کے خلاف جنگ لڑی، تب سے اب تک خاندانی رشتوں سے پاک قومی حکومت کا قیام قومی امنگوں میں سرفہرست ہے، اس کے بعد جب اسلامی بیداری کی شمع روشن ہوئی تو اس نے بحرینیوں کے غصے کو مزید بھڑکا دیا۔
واضح رہے کہ اس وقت واقعات کی ایک لہر نے بحرینیوں کے لیے آل خلیفہ کی پالیسیوں کے خلاف احتجاج کا مرحلہ طے کیا، عوام کے مطالبات واضح تھے جن میں شیخ خلیفہ بن سلمان آل خلیفہ کی برطرفی، سیاسی مسائل کی وجہ سے گرفتار کیے جانے قیدیوں کی رہائی اور آخر میں ایک ایسے آئین کا مسودہ تیار کرنا جو ملک کو جمہوریت کی طرف لے جائے اور آمریت کی جڑیں کاٹ دے شامل ہے۔