سچ خبریں: اقوام متحدہ کی انسانی حقوق کونسل کی انتخابی ویب سائٹ نے اعلان کیا کہ بحرین نے 26 ستمبر کو جنیوا میں قائم کونسل کی تین سالہ نشست کے لیے اپنی امیدواری واپس لے لی ہے۔
القدس العربی کی رپورٹ کے مطابق ناقدین کی جانب سے بحرین میں انسانی حقوق کی خلاف ورزیوں کے بارے میں خبردار کرنے کے بعد اعلان کیا گیا تھا کہ بحرین اقوام متحدہ کی انسانی حقوق کونسل کی رکنیت سے متعلق انتخابات میں حصہ نہیں لے گا تاہم اس بارے میں مزید تفصیلات سامنے آئی ہیں۔
القدس العربی کی رپورٹ کے تسلسل میں بحرین جو کہ امریکہ کے پانچویں بحری بیڑے کا میزبان ہےاس ملک میں سنہ 2011 میں حکومت مخالف مظاہروں کے آغاز سے لے کر اب تک ہزاروں بحرینی مظاہرین، صحافیوں اور کارکنوں کو گرفتار کر کے جیلوں میں ڈال چکا ہے بحرین کا کہنا ہے کہ وہ صرف ان لوگوں کے خلاف قانونی چارہ جوئی کرتا ہے جنہوں نے قانون کے مطابق جرم کیا ہے اور وہ اقوام متحدہ اور دیگر کی طرف سے ٹرائل کے عمل اور مظاہرین کی حراست کی شرائط پر کسی قسم کی تنقید کو قبول نہیں کرتا ہے۔
کچھ عرصہ قبل لبنان کے ایک اخبار نے لکھا تھا کہ بحرین میں سیاسی قیدیوں کے ابتر حالات اس نہج پر پہنچ چکے ہیں کہ بعض یورپی نمائندوں نے بحرینی حکومت کے خلاف پابندیوں کا مطالبہ کیا ہے۔
اس ذریعے نے بتایا کہ بحرین میں سیاسی قیدیوں کی تعداد تین ہزار ہےان میں سے ایک سو سے زائد افراد کورونا وائرس کا شکار ہو چکے ہیں اور ایک قیدی اس بیماری کی وجہ سے انتقال کر گیا ہے۔