سچ خبریں: امریکی صدر جو بائیڈن نے ایران میں حالیہ بدامنی کی حمایت میں ایک بیان میں کہا کہ امریکہ ایرانی حکام کے خلاف نئی پابندیاں عائد کرے گا جن کے بارے میں واشنگٹن کا دعویٰ ہے کہ مظاہرین کے خلاف تشدد میں ملوث ہیں۔
اس بیان میں جو وائٹ ہاؤس کی ویب سائٹ پر شائع ہوا انہوں نے انسانی ہمدردی کا مظاہرہ کرتے ہوئے دعویٰ کیا کہ ایران میں پرامن مظاہرین جن میں طالب علم اور خواتین اپنے مساوی حقوق اور انسانی وقار کا مطالبہ کرتی ہیں پر شدت سے متعلق رپورٹوں نے بہت زیادہ تشویش کا اظہار کیا ہے۔
اپنے مداخلت پسندانہ موقف کو جاری رکھتے ہوئے بائیڈن نے مزید کہا کہ اس ہفتے امریکہ پرامن مظاہرین کے خلاف تشدد کے مرتکب افراد پر مزید قیمتیں عائد کرے گا۔ ہم ایرانی حکام کو جوابدہ ٹھہراتے رہیں گے اور ایرانیوں کی آزادی سے احتجاج کرنے کی حمایت کرتے رہیں گے۔
اس سے قبل امریکی محکمہ خزانہ نے ایران کی مورل سیکیورٹی پولیس پر خواتین کے خلاف تشدد کا الزام لگا کر اسے پابندیوں کی فہرست میں ڈال دیا تھا۔ گزشتہ بیان میں امریکہ نے بغیر کسی دستاویزات کا حوالہ دیے مورل سیکیورٹی پولیس کو مہسا امینی کی موت کا ذمہ دار قرار دیا تھا۔
پابندیوں کی پالیسیوں کے معمار سمجھے جانے والے رچرڈ نیفیو جیسے لوگوں کے اعتراف کے مطابق، مغربی فریقین کی طرف سے مذاکرات میں سودے بازی کے چپس کے طور پر استعمال ہونے کے لیے انہیں عوامی بنا کر حکومتی عہدیداروں کے حساب کتاب کو تبدیل کرنا ہوگا۔