سچ خبریں: امریکی صدر جو بائیڈن نے مقبوضہ علاقوں کے لیے اپنے سفری منصوبے طے کر لیے۔ اگرچہ یہ ان کا تل ابیب اور مغربی کنارے کا 10 واں دورہ ہے لیکن اس میں بہت سے دورے شامل ہوں گے جو اپنی نوعیت میں بے مثال ہیں۔
Russia Elium نیوز سائٹ کی رپورٹ کے مطابق، بائیڈن بدھ 13 جولائی کی سہ پہر بین گوریون ہوائی اڈے پر پہنچیں گے اور صیہونی حکومت کے عبوری وزیر اعظم یائر لاپیڈ نے 2013 کے بعد سے ان سے دوسری ملاقات کریں گے۔
اس کے بعد بائیڈن صیہونی حکومت کے جنگی وزیر بینی گینٹز کے ساتھ تل ابیب میں کئی سکیورٹی سسٹمز کا دورہ کریں گے۔ یہ دیدار مقبوضہ علاقوں کے وسط میں اور ہوائی اڈے کے قریب واقع پالمخیم ایئر بیس پر ہوگا۔
اس دورے میں آئرن ڈوم جنریشن کے میزائل ڈیفنس سسٹم کی نقاب کشائی شامل ہے۔ یہ نقاب کشائی غزہ کے ساتھ گزشتہ سال کی جنگ کے بعد تل ابیب کو 500 ملین ڈالر فراہم کرنے کی امریکی کوششوں کے مطابق ہوگی۔
سفر کے دوسرے دن کی صبح، بائیڈن لاپیڈ کے ساتھ ایک مشترکہ میٹنگ اور پریس کانفرنس کریں گے۔ پھر وہ ہندوستانی وزیر اعظم نریندر مودی اور متحدہ عرب امارات کے صدر محمد بن زید النہیان کے ساتھ ایک ورچوئل میٹنگ میں شرکت کریں گے۔
اس ورچوئل ملاقات کے بعد امریکی صدر صیہونی حکومت کے صدر اسحاق ہرزوگ سے ملاقات کریں گے۔ بائیڈن اس کے بعد حزب اختلاف کے رہنما بینجمن نیتن یاہو سے ایک مختصر ملاقات کریں گے۔