سچ خبریں: امریکی صدر جو بائیڈن نے امریکی ایوان نمائندگان کے سپیکر اور سینیٹ کے قائم مقام صدر کو مشرقی شام میں ملکی فوج کے جارحانہ حملے سے آگاہ کیا۔
اس بیان میں جس کا متن وائٹ ہاؤس کی ویب سائٹ پر پوسٹ کیا گیا ہے کہا گیا ہے کہ 23 اگست 2022 کو، امریکی افواج نے، میرے حکم پر، مشرقی شام میں ایک تنصیب پر ٹارگٹڈ حملے کیے۔
بائیڈن نے دعویٰ کیا کہ یہ سہولیات ایران کے حمایت یافتہ گروپ استعمال کرتے ہیں۔ انہوں نے دعویٰ کیا کہ ان گروہوں نے شام میں امریکی افواج اور تنصیبات پر ڈرونز، راکٹوں اور مارٹروں سے حملہ کیا۔
بائیڈن نے دعویٰ کیا کہ اس نے اس حملے کا حکم امریکی افواج کی سلامتی کے تحفظ اور دفاع کے لیے دیا تھا۔
کل جمعرات کی صبح مقامی ذرائع نے مسلسل دوسری رات شام میں امریکی فوج کے ٹھکانوں پر حملوں کا اعلان کیا ہے۔عرب میڈیا کے مطابق امریکی جارح اتحاد نے مشرقی شام میں استقامتی گروپوں کے ٹھکانوں پر وسیع حملے کیے ہیں۔
اطلاعات کے مطابق امریکہ سے منسلک فورسز نے مشرقی شام میں المیادین اور القریہ شہروں کے اطراف کے علاقوں کو نشانہ بنایا۔ یہ بھی کہا جاتا ہے کہ امریکی ہیلی کاپٹروں نے المیادین میں الحربہ کیسل کے قریب استقامتی اڈے پر حملہ کیا۔
استقامتی گروپوں نے ان حملوں پر ردعمل ظاہر کیا ہے۔ جمعرات کی شام کو خبر رساں ذرائع نے مشرقی شام میں امریکی دہشت گرد فوجیوں پر مسلسل تیسری رات حملے کا اعلان کیا۔