سچ خبریں:ایرانی وزارت خارجہ ترجمان نے جی سی سی ممبر ممالک کے وزرائے خارجہ کے حالیہ اجلاس کے حتمی بیان پر رد عمل کا اظہار کرتے کہا کہ سعودی حکومت نے جی سی سی کو یرغمال بنا لیا ہے اور اپنے تباہ کن خیالات عائد کرکے خطے میں نفرت اور تشدد کو فروغ دے رہی ہے۔
ایرانی وزارت خارجہ کے ترجمان سعید خطیب زادہ نے خلیج فارس تعاون کونسل کے 147 ویں اجلاس کے بیان پر ردعمل ظاہر کرتے ہوئے زور دیا کہ اس اجلاس کے آخری بیان میں بھی سابقہ اجلاسوں کی طرح خطہ کی صورتحال کے بارے میں حقیقت پسندانہ تفہیم کا فقدان ، سعودی حکومت کی سیاسی ضد نیز اس کونسل کے رکن ممالک پر دباؤ دیکھنے کو ملا ہے،ایرانی محکمہ خارجہ کے ترجمان نے یہ کہتے ہوئے کہا کہ سعودی حکومت کے دباؤ میں کونسل کے کچھ ممبران کو اب بھی ناکام ایرانو فوبیا منصوبے کا شوق ہے ،اور انہوں نے پوچھا کہ پچھلی دہائیوں میں غلط راستے پر عمل پیرا ہونے کےنتیجہ میں علاقائی استحکام اور سلامتی کیسا رہا ہے ۔
خطیب زادہ نے سعودی عرب کے اس نقطہ نظر کی وضاحت کرتے ہوئے کہاکہ سعودی حکومت کونسل اور اس کے اجلاسوں کو یرغمال بناکر اور اپنے تباہ کن نظریات عائد کرکے خطے میں نفرت اور تشدد کو فروغ دیتا ہے،ایرانی اٹیمی معاہدے سے متعلق مضحکہ خیز دعوے کرنے کے بارے میں کونسل کی گمراہ کن مبالغہ آرائی پر رد عمل کا اظہار کرتے ہوئے ایرانی وزارت خارجہ کے ترجمان نے زور دیاکہ ہمارا ایٹمی معاہدہ ایران ،سلامتی کونسل کے دائمی ممبروں اور جرمنی کے ساتھ تھا جس پر ایک بار مذاکرات ہوئے اور اس پرمہر لگا دی گئی۔
انھوں نے مزید کہا کہ جس طرح ہمارے خطے کے معاملات کا تعلق غیر علاقائی ممالک سے نہیں ہے ،اسی طرح ہمارے معاہدہ کا تعلق بھی خلیج فارس تعاون کونسل سے نہیں ہے تاہم سعودی حکومت کی کوشش اس کونسل کو ان امور میں شامل کرنا جو بنیادی طور پر اس کونسل سے وابستہ نہیں ہیں بیکار رہے ہیں جو دنیا کی نظر میں اس ملک کی ساکھ خراب کرنے کے علاوہ کچھ نہیں ہے۔
خطیب زادہ نے مزید کہاکہ کونسل کے رکن کچھ ممالک کو بڑی کاروائیوں اور غیر ملکی اڈوں کی میزبانی قبول کرنے نیز صہیونی حکومت کےلیے اپنے دروازے کھولنے اور فلسطینی مقاصد کے ساتھ غداری کرکے ان کے اقدامات کا جوابدہ ہونا چاہئے۔