سچ خبریں:روس کے نائب وزیر خارجہ نے آج ایسٹرن اکنامک فورم کے موقع پر اعلان کیا کہ روس اور ایشیائی ممالک کے درمیان ویزا فری نظام متعارف کرانے کا کام بہت اہم ہے اور جاری رہے گا۔
انہوں نے کہا کہ ہم متعدد ایشیائی ممالک کے ساتھ قریبی رابطے میں ہیں جن کے ساتھ ویزا فری نظام کو کامیابی کے ساتھ نافذ کیا گیا ہے۔ یہ معاملہ بہت اہم ہے اور ہم اسے جاری رکھیں گے۔
روڈینکو نے ماسکو اور نئی دہلی کے درمیان قومی کرنسیوں کا استعمال کرتے ہوئے مالیاتی کھاتوں کے تصفیہ کے معاملے کا بھی ذکر کیا اور زور دیا کہ فریقین اس عمل کو جاری رکھیں گے۔
سرکاری اعدادوشمار کا حوالہ دیتے ہوئے اس سفارت کار نے یاد دلایا کہ 2023 کی پہلی ششماہی میں روس اور چین کے درمیان تجارت کے حجم میں 40 فیصد اضافہ ہوا اور اب تک دونوں ممالک نے ایسے نتائج نہیں دکھائے۔ ان کے مطابق اس عرصے کے دوران یہ تعداد 115 بلین ڈالر تک پہنچ گئی ہے، جو 2023 کے آخر تک 2022 سے تجاوز کر جائے گی۔
انہوں نے مزید کہا کہ آج روس میں چینی جماعتوں کی شراکت سے 750000 سے زائد تجارتی کمپنیاں کام کر رہی ہیں، حالانکہ 20 سال پہلے ان کی تعداد درجنوں کمپنیوں تھی۔