سچ خبریں:سعودی ولی عہد شہزادہ محمد بن سلمان نے کہا کہ ایران ہمسایہ ملک ہے اور ہمیں امید ہے کہ ہمارے اس کے ساتھ اچھے تعلقات ہو سکتے ہیں۔
سعودی ولی عہد شہزادہ محمد بن سلمان نے العربیہ چینل کے ساتھ گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ ایران ہمارا ایک ہمسایہ ملک ہے اور ہمیں امید ہے کہ اس کے ساتھ اچھے تعلقات ہو سکتے ہیں ،انہوں نے العربیہ کو بتایا کہ ہم ایران کے ساتھ اچھے تعلقات چاہتے ہیں ،تاہم ہمارا مسئلہ ایران کا منفی طرز عمل ہے جس پر ہم خطے اور دنیا کے ممالک کے ساتھ مل کر ایک حل تلاش کرنے کے لئے کام کر رہے ہیں۔
سعودی ولی عہد شہزادہ نے یہ بھی دعوی کیا کہ سعودی عرب نے 90٪ معاملات پر امریکہ سے اتفاق کیا ہے اور یہ کہ امریکہ ریاض کا اسٹریٹجک شراکت دار ہے،بن سلمان نے مزید کہا کہ ہمیں امید ہے کہ حوثی جنگ کے خاتمے کے لئے مذاکرات کی میز پر آئیں گے اور اس مسئلے کو حل کرنے کا سعودی اقدام جاری رہے گا۔
واضح رہے کہ دو ماہ قبل یمن پر فوجی حملے کے چھٹے سال کے اختتام پر سعودی عرب نے ایک اقدام تجویز کیا تھا جس کے لیے انھوں نے دعوی کیا تھا کہ یہ ریاض کی جانب سے جنگ بندی کی طرف پہلا قدم اور یمن میں امن کی کوشش ہے،تاہم یمن کی قومی نجات حکومت جس کا ایک حصہ انصاراللہ تحریک بھی ہے، نے اس منصوبے کو غیر حقیقت پسندانہ اور جارحین کے مطالبات کا اعادہ قراردیتے ہوئے زمینی اور فضائی حملوں کے خاتمے اور یمن کے چھ سالہ محاصرے کو ختم کرنے کا مطالبہ کیا ۔
یادرہے کہ ایک طرف یمن میں جارحیت پسند اتحاد کے مبینہ اہداف کے حصول میں ناکامی دوسری طرف اور اس جنگ کی وجہ سے سعودی رہنماؤں کی بدنامی نے ریاض کو امن کی بات کرنے پر مجبور کیا ہے،تاہم یمنیوں کا خیال ہے کہ سعودی عرب جنگ کے ذریعے مسلط منصوبوں کو حاصل نہیں کرسکا ہے جس کی وجہ سے اس طرح کی باتیں کر رہا ہے۔