سچ خبریں: عدلیہ کے سربراہ حجت الاسلام محسنی اژهای نے آج دوسرے لوگوں کی طرح لائن میں کھڑے ہو کر اور کچھ دیر انتظار کرتے ہوئے اپنا ووٹ کاسٹ کیا۔
انہوں نے ووٹنگ کی قطار میں عدلیہ کے سربراہ کی تصویر شائع کی۔ اس خبر کی اشاعت کے بعد پاکستان میں اس تصویر کے حوالے سے ردعمل کی لہر دوڑ گئی جس کا ایک حصہ درج ذیل ہے۔
آج ایک ملک میں صدارتی الیکشن ہو رہا ہے اور عدلیہ کا سربراہ ووٹ ڈالنے کے لیے عام لوگوں کے درمیان کھڑا ہے، نہ کوئی باڈی گارڈز کی ٹیم ان کے ساتھ ہے۔
بعض ممالک کے حکام کے لیے یہ تصویر ایک نمونہ اور عمل کی مثال ہے کہ ہزاروں ڈالر قرض کے باوجود وہ باڈی گارڈز کو اپنے ساتھ لے جاتے ہیں اور شرمندہ نہیں ہوتے۔
کرپٹ اور بے ضمیر اہلکاروں کو یہ تصویر دیکھ کر شرم آنی چاہیے۔
ایران نے ثابت کر دیا کہ حکومت عوام کی خادم نہیں عوام کی مالک ہے۔
یہ اہلکار عوام کے حقیقی نمائندے ہیں جو خلوص نیت سے عوام کی خدمت کرتے ہیں۔
کیا ہمارے ملک میں عام لوگوں اور اہلکاروں کے درمیان اتنی خلیج ہے؟ رسمی کلچر نے ہماری معیشت اور اخلاقی ثقافت کو تباہ کر دیا ہے۔