سچ خبریں:امریکی اخبار نے تہران کی "بے قابو میزائل صلاحیت” کے عنوان سے اپنی ایک رپورٹ میں تسلیم کیا ہے کہ ایران دفاعی صلاحیت اس سطح پر پہنچ گئی ہے جو ناقابل تسخیر ہے ۔
امریکی اخبار نیویارکر نے رابین رائٹ کے لکھے ہوئے ایک کالم میں اعتراف کیا ہے کہ ایران کی میزائل دفاعی صلاحیت میں نمایاں بہتری آئی ہے، ایک طرح سے وہ بے قابو مرحلے پر پہنچ چکی ہے، رائٹ کا کہنا ہے کہ مشرق وسطی (مغربی ایشیا) میں امریکی (دہشت گرد) افواج کے کمانڈر کینتھ میکنزی نے مجھے بتایا کہ ہم نے جنوری 2020 میں ٹرمپ کے حملے میں جنرل سلیمانی کی شہادت پر ایران کی جانب سے ردعمل کے طور پر عین الاسد پر کیے جانے والے حملہ سے جو سبق سیکھا ہے وہ اس بات کا اشارہ ہے کہ ایران کے میزائل اس کے جوہری پروگرام کے مقابلے میں زیادہ قریب خطرہ بن چکے ہیں۔
رپورٹ میں مزید کہا گیا ہے کہ "کئی دہائیوں سے ایران کے میزائل بڑی حد تک درستگی کے ساتھ مار نہیں کرتے تھے ،میک کینزی نے مزید کہا کہ ایران کے میزائلوں نے الاسد میں تقریباً جس جگہ کو چاہا نشانہ بنایا اوراب یہ میزائل خطے کے مختلف مقامات اور مشرق وسطیٰ کی گہرائیوں کو مؤثر طریقے سے نشانہ بنا سکتے ہیں، وہ مختلف پوائنٹس کو بہت احتیاط سے مارتے ہیں۔
رپورٹ میں مزید کہا گیا ہےکہ ایران کی توجہ زیادہ رینج، زیادہ درستگی اور زیادہ تباہ کن طاقت کے حامل میزائلوں کی تیاری پر ہے، ڈیفنس انٹیلی جنس ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق ایران اس وقت دنیا کے سب سے بڑے میزائل بنانے والے ممالک میں سے ایک ہے اور اس کا اسلحہ مشرق وسطیٰ میں سب سے بڑا اور متنوع ہتھیار ہے۔