سچ خبریں:ویانا مذاکرات کے خلاف اشتعال انگیز بیانات دینے کے بعد یورپی یونین کی خارجہ پالیسی کے عہدیدار نے اس بار دھمکی دی کہ یورپی یونین امن عامہ اور سلامتی کو برقرار رکھنے کے لیے ایران کے قانونی اقدامات کے خلاف کارروائی کرے گی۔
ایران کے اندرونی معاملات میں مغربی حکام کی بار بار مداخلت اور حالیہ فسادات کو عالمی میدان میں اسلامی جمہوریہ ایران کو نشانہ بنانے کے لیے استعمال کیے جانے کے بعد یورپی یونین نے تہران کے خلاف کارروائی کا اعلان کیا ہے۔
یورپی یونین کے خارجہ پالیسی کے سربراہ جوزف بریل جو ان دنوں ویانا میں ایران پر پابندیوں کے خاتمے کے لیے فرانس سے بھی زیادہ مضبوطی کے ساتھ مذاکرات کے لیے بری پولیس کا کردار ادا کر رہے ہیں، نے دعویٰ کیا کہ یورپی یونین فسادیوں ، امن عامہ اور ملکی سلامتی میں خلل ڈالنے والوں کے خلاف ایران کے قانونی اقدامات کے خلاف رد عمل کا اظہار کرے گی۔
ریانووستی ویب سائٹ کے مطابق بریل نے ایک بیان میں ایرانی عوام کی حمایت کا دعوی کرتے ہوئے فسادیوں کا کھل کر دفاع کیا اور کہا کہ یورپی یونین ایران میں ہونے والے واقعات کا جواب دینے کے لیے مختلف آپشنز پر غور کر رہی ہے۔
اس رپورٹ کے مطابق یورپی یونین کے خارجہ پالیسی کے عہدیدار جنہوں نے کئی ہفتوں سے اپنی سفارتی اور نام نہاد غیر جانبدارانہ روش ترک کر رکھی ہے، نے دعویٰ کیا کہ یورپی یونین کا ماننا ہے کہ ایرانی سکیورٹی فورسز کی جانب سے مظاہرین کے خلاف زبردستی اور طاقت کے غیر متناسب استعمال سے جانی نقصان ہوا ہے۔