سچ خبریں:امریکی محکمہ خارجہ کے نائب ترجمان نے ایران اور سعودی عرب کے وزرائے خارجہ کے درمیان ہونے والی ملاقات پر ردعمل ظاہر کرتے ہوئے اسے تہران اور ریاض کے تعلقات میں ایک متوقع قدم قرار دیا۔
امریکی محکمہ خارجہ کے نائب ترجمان ویدانت پٹیل کا یہ بیان اس وقت سامنے آیا جب جمعرات کو وال سٹریٹ جرنل نے گمنام ذرائع کے حوالے سے اپنی ایک رپورٹ میں کہا تھا کہ تہران اور ریاض کے درمیان تعلقات معمول پر آنے سے ولیم برنز ناراض ہو گئے ہیں۔
امریکی وزارت خارجہ کے نائب ترجمان ویدانت پٹیل نے جمعرات کو مقامی وقت کے مطابق ایران اور سعودی عرب کے درمیان سفارتی تعلقات کی بحالی کے بارے میں امریکی حکومت کی رائے کے بارے میں کہا کہ ایران اور سعودی عرب کے وزرائے خارجہ کی ملاقات درمیان مذاکراتی عمل میں ایک متوقع قدم ہے۔
انہوں نے دعویٰ کیا کہ ہم نے طویل عرصے سے ایران اور اس کے پڑوسی ممالک کے درمیان مذاکرات اور براہ راست سفارت کاری کی حوصلہ افزائی کی ہے تاکہ کشیدگی اور تنازع کے خطرے کو کم کرنے میں مدد ملے۔
اسی دوران امریکی وزارت خارجہ کے نائب ترجمان نے ایران کے علاقائی اثر و رسوخ سے واشنگٹن کے خوف کے تسلسل میں کہا کہ اگر یہ مذاکرات خطے میں اپنی عدم استحکام پیدا کرنے والی سرگرمیوں بشمول خطرناک ہتھیاروں کے پھیلاؤ کو روکنے کے لیے ایران کی طرف سے ٹھوس اقدامات کا باعث بنتے ہیں تو یقیناً ہم اس کا خیر مقدم کرتے ہیں۔