سچ خبریں: لندن سے حمزہ یوسف برطانیہ کے خطے کے پہلے سینئر سیاستداں ہیں جنہوں نے غزہ میں جنگ بندی کا مطالبہ کیا ہے۔
چند منٹ قبل حمزہ یوسف نے میڈیا سے خطاب میں اس بات پر زور دیا تھا کہ میں اقتدار میں رہنے کے لیے اپنے اصولوں پر سمجھوتہ نہیں کر سکتا۔
سکاٹ لینڈ کے اس مستعفی مسلمان فرسٹ منسٹر نے کہا کہ مخلوط حکومت بنانے کے لیے دیگر جماعتوں کے ساتھ مذاکرات میں ایسے مطالبات اٹھائے گئے جو میرے اصولوں اور اقدار سے مطابقت نہیں رکھتے تھے۔
انہوں نے مزید کہا کہ میں نے ان لوگوں کی آواز بننے کی کوشش کی جنہیں نہ تو یہاں سنا گیا اور نہ ہی غزہ میں۔
سکاٹ لینڈ کے مستعفی ہونے والے پہلے وزیر نے بھی اپنے اصولوں اور اقدار پر اختلاف کو اتحادیوں کے ٹوٹنے اور اپنی مخلوط حکومت کے خاتمے کی وجہ قرار دیا۔
حمزہ یوسف نے کہا کہ میں نے حکومت کے ساتھ کام جاری رکھنے کی کوشش کی لیکن بہت سی مخالفتیں ہوئیں۔
سکاٹ لینڈ کی نیشنل پارٹی، جس نے سکاٹ لینڈ کی مقامی اسمبلی کی 129 نشستوں میں سے 63 نشستیں حاصل کیں، کو اس اسمبلی میں اکثریت حاصل کرنے اور حکومت بنانے کے لیے کسی دوسری جماعت کے ساتھ اتحاد کی ضرورت تھی، اور اس وجہ سے وہ ابتدائی طور پر گرین پارٹی کے ساتھ معاہدہ طے پا گیا۔
حمزہ یوسف گزشتہ سال مارچ سے اسکاٹ لینڈ کی نیشنل پارٹی کے رہنما اور اس خطے کے پہلے وزیر کے طور پر کام کر رہے تھے۔